ہم وفاق پرخوشی سے تنقید نہیں کرتے مجبور ہو کر کرتے ہیں،وزیراعلی بلوچستان

نیا این ایف سی ایوارڈ نہ آنے سے 2017 سے اب تک بلوچستان کو300 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے
0
59
CM Balochistan

وزیراعلی بلوچستان میرعبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ہم اگر وفاق کے رویوں پر ردعمل دیتے ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہی ہے کہ ہم مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، ہم خوشی سے تنقید نہیں کرتے مجبور ہو کر کرتے ہیں-

باغی ٹی وی: وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پی پی ایل کے واجبات کا معاملہ التوا کا شکار ہے، ایک وفاقی اکائی کے حق بجانب موقف پر ایک کمپنی کو ترجیح دینا وفاقی حکومت کا غیر دانشمندانہ فعل ہے، مسلسل اور بارپار کے رابطوں کے باوجود تاحال کوئی مثبت نتیجہ نہیں نکلا ہےہمیں موجودہ حکومت اورخاص طورسے وزیراعظم شہباز شریف سےبہت سی امیدیں تھیں،وزیراعظم نے ہمارے موقف کو سنجیدگی سے بھی لیا، یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ متعلقہ وفاقی ادارے وزیراعظم کے احکامات کو اہمیت کیوں نہیں دے رہے ہیں۔

پاکستان ٹی ٹی پی کے خلاف ثبوت دے،ہم اقدامات کریں گے، وزیر دفاع خواجہ آصف …

وزیراعلی نے کہا کہ این ایف سی پر بھی وفاق کا رویہ سمجھ سے بالاتر ہے، یہ ایک آئینی تقاضہ ہے کہ ہر پانچ سال بعد نیا این ایف سی ایوارڈ ہو، نیا این ایف سی ایوارڈ 2015 سے لازم ہے لیکن گزشتہ 8 سال سے اس آئینی شق کو پامال کیا جا رہا ہے جہاں آج کل ہر جگہ آئینی تقاضو ں کا خوب چرچا ہے تو پھر این ایف سی کے آئینی تقاضے کو کیوں نظر انداز کیا جا رہا ہے، نیا این ایف سی ایوارڈ نہ آنے سے 2017 سے اب تک بلوچستان کو300 ارب روپے سے زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے-

دوسری جانب بلوچستان امن کا گہوارا رہے، جمالی آڈیٹوریئم کوئٹہ میں بلوچستان کے حوالے سے اہم تقریب منعقد ہوئی،تقریب میں جس میں سینیٹر انوار کاکڑ، سینیٹر سرفراز بگٹی، ہوم منسٹر بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو، ظہور بلیدی اور ڈاکٹر میر سعادت سمیت 100 سے زائد سول سوسائٹی، سیاسی رہنماؤں، علماء، وکلاء اور صحافیوں نے شرکت کی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی

تقریب کا مقصد بلوچستان میں مفاہمتی پالیسی اور صوبے کی بہتر ہوتی صورتحال پر روشنی ڈالنا تھا عسکریت کا راستہ ترک کرنے والے بلوچ نیشنل آرمی کے سابق کمانڈر گلزار امام شنبے نے بھی تقریب میں شرکت کی تقریب میں شرکاء نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے مسائل کا حل مذاکرات کی میز پر ہی ممکن ہے سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بات چیت اور مفاہمت ہی بلوچستان کے امن کا واحد راستہ ہے۔

شرکاء نے گلزار امام شنبے کی شرکت کو بھی خوش آئند قرار دیا گلزار امام شنبے نے کہا کہ ہم سب کو اپنے اختیارات کے مطابق بلوچستان کے خوشحالی کے لیے کام کرنا چاہیئے، میں مذاکراتی عمل کا حصہ بھی ہوں اور اس کی حمایت بھی کرتا ہوں۔

حکومت عوام پر ظلم کی بجائے اپنی مراعات ختم کرے،سراج الحق

Leave a reply