سپریم کورٹ میں فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی

دوران سماعت چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سماعت پر ہم نے دو سوالات پوچھے تھے فیصل واوڈا کے وکیل وسیم سجاد نے کافی محنت کر کے جواب جمع کرایا ہے،نئے ججز سپریم کورٹ آ رہے ہیں ہو سکتا ہے یہ کیس نئے بینچ میں لگائیں،ہم میں سے ایک جج نئے بینچ میں شامل ہوگا،وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ میری درخواست ہے کہ یہی بینچ ایک مزید سماعت کر کے کیس ختم کرے،

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم بینچ کی تشکیل سے متعلق فیصلہ کر کے آگاہ کر دیں گے، فیصل واوڈا کے وکیل کے جواب کی کاپی الیکشن کمیشن کے وکیل کو فراہم کی جائے،کیس کی سماعت 21 نومبر سے شروع ہونے والے ہفتے تک ملتوی کر دی گئی

الیکشن کمیشن اور ہائیکورٹ کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی گئی تھی، اپیل میں الیکشن کمیشن اور مخالف شکایت کنندگان کو فریق بنایا گیا،سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو تاحیات نا اہل کرنے کا اختیار نہیں تھا الیکشن کمیشن مجاز کورٹ آف لا نہیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عجلت میں اپیل خارج کی،الیکشن کمیشن کا نااہلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیکر سینیٹر کے عہدے پر بحال کیا جائے، فیصل واوڈا کی اپیل ایڈووکیٹ وسیم سجاد نے سپریم کورٹ میں دائر کی تھی

فیصل واوڈاصادق وامین نہیں رہے،حقائق چھپائے:نااہل کیا جائے:مبشرلقمان نےاسپیکرقومی اسمبلی کودرخواست دےدی

فیصل واوڈا جو بوٹ لے کر گئے وہ میرے بچوں کا ہے، خاتون کا سینیٹ میں دعویٰ

فیصل واوڈا کے خلاف ہارے ہوئے امیدوار کی جانب سے مقدمہ کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم

نااہلی کی درخواست پر فیصل واوڈا نے ایسا جواب جمع کروایا کہ درخواست دہندہ پریشان ہو گیا

الیکشن کمیشن کے نااہلی کے اختیارات،فیصل واوڈا نے تحریری معروضات جمع کروا دیں

Shares: