ہنجروال پولیس نے ایس پی اقبال ٹاؤن ڈاکٹر محمد عمر کی خصوصی ہدایت پر ہنی ٹریپ کے مکروہ دھندے میں ملوث چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔ اس گروہ نے شہریوں کو دھوکہ دے کر حبسِ بے جا میں رکھا، نازیبا ویڈیوز بنائیں، تشدد کیا اور پھر بلیک میلنگ کے ذریعے بڑی رقم بٹوری۔
تفتیشی ذرائع کے مطابق مرکزی ملزمہ روبینہ نے شہری وقار کو فون پر ورغلا کر اپنے مکان پر بلایا جہاں پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت اسے قید کیا گیا۔ اس دوران اسے تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور نازیبا ویڈیوز بنائی گئیں۔ اس کے بعد ملزمان نے ان ویڈیوز کی بنیاد پر وقار کو دھمکیاں دیں اور رقم کی ادائیگی پر مجبور کیا۔حیران کن بات یہ ہے کہ گرفتار شدہ ملزمان میں سے ایک سول ڈیفنس کا اہلکار بھی شامل ہے، جو خود کو پولیس کا اہلکار ظاہر کر کے متاثرین کو خوفزدہ اور بلیک میل کرتا رہا۔
پولیس نے متاثرہ شہری کے شکایت پر مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ایس پی اقبال ٹاؤن ڈاکٹر محمد عمر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے ملزمان کے خلاف آگے آئیں تاکہ قانون کے کٹہرے میں لائے جا سکیں۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شہریوں کو بلیک میل کرنے والے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان کا یہ گروہ ماضی میں بھی متعدد شہریوں کو ہنی ٹریپ کے ذریعے نقصان پہنچا چکا ہے۔ پولیس نے مزید متاثرین سے رابطہ کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ کیس کو مکمل منطقی انجام تک پہنچایا جا سکے۔مزید انکشافات جلد متوقع ہیں، اور متاثرین کی بھرپور حمایت کی جا رہی ہے تاکہ اس طرح کے مکروہ جرائم کا خاتمہ کیا جا سکے۔