ہانگ کانگ میں کتنے طالب علم احتجاج میں شریک ہوئے؟ خبر آ گئی
ہانگ کانگ کے اسکولوں کے ایک ہزار سے زائد طلباء ریلی میں شریک ہوئے ۔
ہانگ کانگ: ہزاروں شہریوں کا پولیس کے بدترین تشدد کیخلاف احتجاج
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 16سالہ پرل وونگ نے بتایا کہ میں آج کے لئے ہوم ورک چھوڑ سکتا ہوں ، لیکن اگر میں ہانگ کانگ سے ہار گیا تو میرے لئے کیا بچا ہے؟یہی وجہ ہے کہ میرے لئے جمہوریت کی حمایت میں آواز اٹھانا ضروری ہے۔
اسٹیج پر ، چینی زبان میں ایک سیاہ بینر آویزاں تھا جس پر تحریر تھی،”مستقبل کے بغیر ، اسکول جانے کی زحمت کیوں؟“
15
سالہ تھامس سانگ کے بقول ، "ہانگ کانگ اب بھی آزاد ہے ، لیکن اگر میں اب اپنی آزادیوں کے لئے کھڑا نہیں ہوا تو مجھے اس سے کسی دن افسوس ہوسکتا ہے۔ پھر بہت دیر ہو چکی ہوگی۔ ”
گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد پیر کے روز یونیورسٹیاں کلاسوں کا دوبارہ آغاز ہونا تھا ، لیکن طلباءجو کہ احتجاجی تحریک کے روح رواں رہے ہیں ، دو ہفتوں کے بائیکاٹ کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ ہانگ کانگ میں چین کے خلاف احتجاج کا سلسلہ کئی ماہ سے مسلسل جاری ہے۔