گوجرانوالہ ہسپتال، 87 کروڑ کا گھپلا،ہسپتال بارشوں میں جھولنے لگا

گوجرانوالہ ،باغی ٹی وی (نامہ نگار محمدرمضان نوشاہی): گوجرانوالہ ٹیچنگ ہسپتال منیر چوک میں تعمیراتی کاموں میں بڑے پیمانے پر کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ حالیہ بارشوں کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہسپتال کی عمارت ناقص تعمیر کی وجہ سے زمین بوس ہونے کے خطرے میں ہے۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور سابق سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان کے دور میں ہسپتال کی تعمیر و مرمت کے لیے 87 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک ٹھیکہ مبینہ طور پر سفارشی ٹھیکیدار افتخار گھمن کو دیا گیا تھا۔ ٹھیکیدار نے ہسپتال انتظامیہ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے مختلف وارڈز اور سیوریج سسٹم کی تعمیر میں وسیع پیمانے پر ناقص مواد کا استعمال کیا۔

حالیہ بارشوں نے اس ناقص تعمیر کا پول کھول دیا ہے۔ ہسپتال کی عمارت میں دراڑیں پڑ چکی ہیں، سیوریج سسٹم لیک ہو رہا ہے اور عمارت کی بنیادوں میں پانی داخل ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ، شعبہ امراض قلب کی چھتوں میں دراڑیں پڑنے اورلیکیج کے باعث ایکو کارڈیو گرافی مشین اور ائر کنڈیشنر بھی ناکارہ ہو چکے ہیں۔

ہسپتال انتظامیہ کے مطابق سابق سیکرٹری ہیلتھ علی جان خان اور کمشنر نوید حیدر شیرازی نے ٹھیکیدار کے معاملات میں دخل اندازی کرنے سے منع کیا تھا۔ اس لیے ہسپتال انتظامیہ ٹھیکیدار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کر سکی۔

ڈاکٹرز اور ہسپتال کے ملازمین نے اس واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعلیٰ پنجاب، چیف سیکرٹری پنجاب اور سیکرٹری ہیلتھ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور مبینہ سفارشی ٹھیکیدار کے خلاف کارروائی کریں۔

Comments are closed.