کراچی: میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کی موجودگی میں عباسی شہید اسپتال میں پیش آنے والا لفٹ حادثہ بڑے سانحے سے ٹل گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسپتال میں ایک تقریب کے دوران لفٹ اچانک گر گئی، جس میں متعدد صحافی، ٹی وی چینلز کے کیمرہ مین اور ایک خاتون صحافی بھی سوار تھے۔ عینی شاہدین کے مطابق لفٹ تیسری منزل سے پہلی منزل پر آ کر رکی لیکن جھٹکے کے باعث دروازہ اٹک گیا، جس کے باعث لفٹ مکمل طور پر گرنے سے بچ گئی اور صحافی محفوظ رہے۔ریسکیو عملے نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے لفٹ کا دروازہ کھول کر اندر پھنسے صحافیوں کو باہر نکالا۔ موقع پر موجود صحافیوں نے بتایا کہ حادثہ چند لمحوں کے فرق سے بڑے سانحے میں بدل سکتا تھا کیونکہ اس سے کچھ ہی دیر قبل میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اسی لفٹ کے ذریعے نیچے اترے تھے۔
یاد رہے کہ یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ رواں برس فروری میں بھی میئر کراچی مرتضیٰ وہاب عباسی شہید اسپتال پہنچے تھے تو وہاں کی لفٹ میں پھنس گئے تھے۔ اس وقت لفٹ چوتھی منزل سے تیزی کے ساتھ پہلی منزل پر آ کر رک گئی تھی، تاہم خوش قسمتی سے میئر، ڈپٹی میئر اور دیگر 15 افراد محفوظ رہے تھے۔
اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ لفٹوں کی مرمت اور دیکھ بھال کے لیے بارہا شکایات درج کرائی گئی ہیں، تاہم ابھی تک مستقل حل فراہم نہیں کیا گیا۔ شہری حلقوں اور صحافتی تنظیموں نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اسپتال میں نصب لفٹوں کو فوری طور پر قابلِ استعمال اور محفوظ بنایا جائے تاکہ مستقبل میں کسی بڑے سانحے سے بچا جا سکے۔