اسلام آباد: ہوٹل انتظامیہ نے تحریک تحفظ آئین پاکستان کی قومی کانفرنس کے دوسرے روز بکنگ کینسل کردی-

باغی ٹی وی : اپوزیشن گرینڈ الائنس کے زیر اہتمام ”آئین کی بالادستی“ کے عنوان سے دو روزہ قومی کانفرنس کے معاملے پر ہوٹل مینیجر نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا، شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر رہنماء ہوٹل پہنچے اور لابی میں کا نفرنس شروع کردی، جبکہ نجی ہوٹل کے باہر سیکیورٹی اہلکار تعینات کردیئے گئے۔

ہوٹل مینیجر نےپولیس کو دئیے گئے بیان میں کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو انتظامیہ کی جانب سے آج کانفرنس کی اجازت نہیں دی گئی تھی، اپوزیشن جماعتوں کے رہنما نجی ہوٹل میں زبردستی کانفرنس کیلئے گھس گئے تمام افراد اجازت کے بغیر ہوٹل کی حدود میں داخل ہوئے، سیاسی رہنماؤں نے ہوٹل میں داخل ہوکر لابی پر قبضہ کیا۔

حساس ڈیٹا لیک،بھارتی فوج کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ایم وی سُچندرا کمار کیخلاف تحقیقات

ذرائع کے مطابق پولیس نے ہوٹل مینیجر سے وقوعہ سے متعلق بیان ریکارڈ کرلیا پولیس بیان ریکارڈ کرنے کے بعد رپورٹ لے کر روانہ ہوگئی، جس کے بعد اپوزیشن گرینڈ الائنس کی قیادت پر مقدمہ درج ہونے کا امکان ہے۔

واضح رہے کہ اپوزیشن کی دو روزہ کانفرنس گزشتہ روز اسلام آباد کے ہوٹل میں شروع ہوئی، جہاں جماعتوں نے موجودہ سیاسی صورتحال اور ملکی مسائل پر تبادلہ خیال کیا، اسلام آباد میں اپوزیشن الائنس کی قومی کانفرنس کے دوسرے روز کی ہوٹل بکنگ کینسل ہونے کے بعد حزب اختلاف نے ہنگامی پریس کانفرنس کی۔

سانحہ 9 مئی : عمران خان کی درخواست پر سماعت 2 ہفتوں تک ملتوی

اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس میں سابق وزیراعظم اور عوام پاکستان پارٹی کے صدر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کانفرنس ملکی مسائل، قانون کی حکمرانی اور آئین کے حوالے سے ہے ایک حکومت آج وجود میں ہے، جو آئین کے نام سے گھبراتی ہے، جو ایک کانفرنس سے گھبراتی ہے، یہ کانفرنس بند کمرے میں تھی، یہ کوئی سڑک پر نہیں، یا ہزاروں لوگوں کی شرکت نہیں تھی، چند سو افراد ایک آڈیٹوریم میں تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ بھی برداشت نہ کرسکی اور پہلے دن کی کانفرنس ختم ہونے کے بعد ہوٹل انتظامیہ نے بتایا کہ یہاں پر انٹیلی جنس کے لوگ تھے یا انتظامیہ کے لوگ تھے، انہوں نے آ کر ہوٹل والوں کو دھمکی دی ہے کہ اگر آپ نے کانفرنس کی تو کروڑوں کا جرمانہ بھی ہوگا اور آپ کو بند بھی کر دیں گے، یہ ہوٹل وکلا کے لیے ہے، یہ ان کو سہولت مہیا کرتا ہے اور اس کا تعلق سپریم کورٹ کے ادارے سے بھی ہے لیکن اس کے باوجود ہمیں کہا گیا کہ کل آپ یہاں پر کانفرنس نہیں کرسکتے، ہوٹل نے اپنی مجبوری کا اظہار کیا۔

سویلینز کا ملٹری ٹرائل: ملزمان کی حوالگی کا حکم عدالت دے سکتی ہے ایڈمنسٹریٹو جج نہیں، وکیل

شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہوٹل انتظامیہ سے کہا کہ ہم نے دو دن کی بکنگ کی ہوئی ہے، یہ قومی کانفرنس ہے، یہاں پر کوئی اشتعال کی بات نہیں ہے، ملک کی بات ہوتی ہے، آئین کی بات ہوتی ہے، اگر کسی نے آپ پر دباؤ ڈالا ہے تو لکھ کر دے دیں کہ آپ یہ کانفرنس اس وجہ سے نہیں کرسکتے کہ یہ جرم آپ نے کیا ہے۔

سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ اس کانفرنس کے میزبان پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور میں ہوں، بدقسمتی سے ہوٹل انتظامیہ مجبور نظر آتی ہے، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کل یہ کانفرنس ضرور ہوگی، یہ ہمارا آئینی حق ہے اور ہم اس میں بات بھی آئین کی کر رہے ہیں، یہ اس حکومت کمزوری اور ناکامی کی سب سے بڑی دلیل ہے کہ آج یہ آئین کے نام سے گھبراتے ہیں، یہ کانفرنس سے گھبراتے ہیں، اربوں کے اشتہار لگانے والی حکومت ایک کانفرنس سے خوفزدہ ہے۔

حافظ آباد:احسن بھون جوڈیشل کمیشن کے رکن منتخب

Shares: