امریکا کی ریاست ٹیکساس کے شہر ہیوسٹن میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جس میں ایک پاکستانی خاتون کو بلا وجہ اور مبینہ مذہبی منافرت کی بنیاد پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ یہ واقعہ ہیوسٹن کے جنوب مغربی علاقے، ساؤتھ ولکریسٹ ڈرائیو پر واقع شوگر پارک پلازہ کے سامنے پیش آیا۔
خاتون جمعہ کی شام تقریباً 5 بجے سامان اٹھا کر جا رہی تھیں کہ اچانک پیچھے سے ایک سنگدل شخص نے انہیں دھکا دے دیا جس کے باعث وہ منہ کے بل گر گئیں۔ اس حملے کے نتیجے میں خاتون کی ناک کی ہڈی فریکچر ہو گئی جبکہ ان کے چہرے کے مختلف حصوں پر شدید چوٹیں آئیں۔واقعے کا تمام منظر سی سی ٹی وی کیمرے میں محفوظ ہو گیا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آور شخص بغیر کسی خوف کے سڑک کے دوسری طرف چلا گیا۔ پولیس ابھی تک اس ملزم کی شناخت کرنے اور واقعے کی وجہ جاننے میں ناکام ہے۔
خاتون کے بیٹے محمد ظہیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی والدہ زخمی حالت میں انہیں ویڈیو کال کے ذریعے واقعہ سے آگاہ کیا، جس پر وہ شدید دہشت زدہ ہو گئے۔ ظہیر نے کہا، "کوئی بھی اپنی ماں کے ساتھ ایسے ظلم کو برداشت نہیں کر سکتا، ملزم کو فوری گرفتار کر کے سخت سزا دی جانی چاہیے۔”محمد ظہیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی والدہ اس ظالمانہ واقعے کو کبھی فراموش نہیں کر سکیں گی اور انہیں یقین ہے کہ یہ حملہ مذہبی منافرت کی بنیاد پر کیا گیا کیونکہ ان کی والدہ اسکارف پہنے ہوئے تھیں اور ممکنہ طور پر حملہ آور نے انہیں مسلمان خاتون سمجھ کر نشانہ بنایا۔
متاثرہ امریکن پاکستانی خاندان نے پولیس میں رپورٹ درج کرا دی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو گرفتار کر لیا جائے تو اسے سنگین جرم کے تحت مقدمہ کا سامنا کرنا پڑے گا۔