یمن کے حوثی گروپ نے جمعے کو اسرائیل پر بیلسٹک میزائل فائر کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

باغی ٹی وی : یہ حملہ وسطی اسرائیل میں واقع بن گوریان ایئرپورٹ کے قریب ایک ”فوجی ہدف“ کو نشانہ بنانے کے لیے کیا گیا، تاہم اسرائیلی دفا عی نظام نے میزائل کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔

حوثی عسکری ترجمان یحییٰ سریع نے فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے منعقدہ ایک احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ ”ذوالفقار“ نامی بیلسٹک میزائل سے کیا گیاحوثی گروپ نے امریکی طیارہ بردار جہازوں یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین اور یو ایس ایس کارل ونسن کو بھی بحیرہ احمر اور بحیرہ عرب میں ان کے ہمراہ جہازوں سمیت نشانہ بنایا۔

یحییٰ سریع کےمطابق یہ پہلا موقع ہے جب حوثیوں نے یو ایس ایس کارل ونسن کو خطےمیں موجودگی کے بعد نشانہ بنایا ہےگروپ نے ایک اور امریکی ڈرون MQ-9 کو بھی مار گرایا، جو نومبر 2023 کے بعد سے حوثیوں کے ہاتھوں تباہ ہونے والا بیسواں ڈرون ہے، جب تک اسرائیلی جارحیت غزہ پر جاری رہےگی اور محاصرہ ختم نہیں ہوتاہم فلسطینی عوام کی حمایت میں اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے، انہوں نے یمن پر امریکی فضائی حملوں کے خلاف جوابی کارروائیوں کا عندیہ بھی دیا۔

یہ حملے اس وقت سامنے آئے ہیں جب امریکا نے جمعرات کی رات یمن کے راس عیسیٰ ایندھن بندرگاہ پر دو فضائی حملے کیے، دوسر ی جانب امریکی سینٹرل کمانڈ نے تاحال حوثیوں کے ان دعوؤں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

حوثی کنٹرول میں موجود صحت حکام کے مطابق، ان حملوں میں اب تک 80 افراد جاں بحق اور 171 زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ درآمد شدہ ایندھن ذخیرہ کرنے والے کنکریٹ ٹینک بھی تباہ کر دیئے گئے،راس عیسیٰ بندرگاہ حوثیوں کے زیرِ انتظام علاقوں میں ایندھن کی فراہمی کے لیے ایک اہم ذریعہ سمجھی جاتی ہے۔

واضح رہے کہ نومبر 2023 سے حوثی گروپ غزہ میں فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کے طور پر اسرائیلی اہداف کو نشانہ بناتا آ رہا ہے، جب کہ امریکا نے 15 مارچ سے یمن میں حوثی اہداف پر دوبارہ فضائی حملے شروع کیے تھے۔ اس کے بعد سے خطے میں کشیدگی میں واضح اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

Shares: