عید الاضحیٰ کی خوشیاں عید کے مخصوص کھانوں کے ساتھ جڑی ہوتی ہیں، ایسے موقعے پربہت سے لوگ گوشت کے ذائقوں میں محو ہو جاتے ہیں۔

اس دوران اپنے نظام ہاضمہ کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے، کیونکہ زیادہ گوشت اور معمولات سے ہٹ کر غذا کا استعمال معدے کی شکایتیں اور ہاضمے کے مسائل پیدا کرسکتا ہے ایک فرد کو دن کے24 گھنٹوں میں صرف آدھا سے ایک پاؤ گوشت ہی کھانا چاہیے، زیادہ گوشت کھانے سے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔

ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ قربانی کے گوشت کو فوری نہیں پکانا چاہیے گوشت کو ایک دو گھنٹے رکھیں پھر ہنڈیا چڑھائیں جب گوشت اچھی طرح گل جائے تو اسے خوب چبا چبا کر کھائیں،طبی ماہرین کہتے ہیں کہ عیدالاضحیٰ پر گوشت ضرور کھائیں لیکن ہاتھ ذرا ہلکا رکھیں۔

ماہرینِ کا گوشت اور چٹ پٹے پکوانوں پر ہاتھ ہلکا رکھنے کا مشورہ

قربانی کے بعد جانوروں کی آلائشیں گلی محلے میں نہیں بلکہ کچراکنڈی میں پہنچائیں اور صفائی کا خاص خیال رکھیں ورنہ متعدد امراض پھوٹ سکتے ہیں ماہرین کے مطابق قربانی کے گوشت میں چکنائی زیادہ ہوتی ہے اس لیے ذیابیطس،ہائی بلڈ پریشر سمیت دل کے امراض میں مبتلا افراد کو خاص احتیاط کرنی چاہیے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ گوشت پروٹین کا اہم ذریعہ ہے، لیکن اس میں موجود چربی کی زیادتی انسانی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے لہذا عید کے دوران معتدل اور متوازن غذا کھانا ضروری ہے،عید کے دسترخوان پر کچی سبزیاں، دہی، پودینہ اور ہری مرچ کا رائتہ شامل کریں یہ ہاضمے کے نظام کو بہتر بناتا ہے اور معدے کی صحت کے لیے مفید ہے،کھانے کے درمیان کم از کم 8 گھنٹے کا وقفہ رکھیں تاکہ ہاضمہ آرام سے کام کرے۔

قربانی کے جانوروں کی 70 لاکھ کھالیں جمع ہونے کا امکان

یاد رکھیں عید کی خوشیاں گوشت اور ذائقے کے ساتھ مکمل ہوتی ہیں، لیکن یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی صحت کا بھی خیال رکھیں گوشت کے ساتھ سبزیوں، دالوں اور پانی کا استعمال کریں تاکہ نظام ہاضمہ متوازن اور صحت مند رہے۔

Shares: