خاندانی افراد کے بے تکے سوالات کا سامنا کیسے کیا جائے
جب دسترخوان سجایا جاتا ہے اور دوست و خاندان اکٹھے ہوتے ہیں، تو آپ کو پہلے ہی اندازہ ہوتا ہے کہ کون سے سوالات یا تبصرے آپ کی جانب آئیں گے۔ یہ تبصرے کھانے، آپ کے وزن، پیسوں، تعلقات، کیریئر یا بچوں کے حوالے سے ہو سکتے ہیں — جو بھی موضوع ہو، اس قسم کی صورتحال بہت سے لوگوں کے لیے نئی نہیں ہے۔
ڈاکٹر روزین کیپانا ہوڈج، جو ایک ماہر نفسیات ہیں، کے مطابق، تعطیلات ہمیشہ خوشی کا موقع نہیں ہوتیں — اکثر اس لیے کیونکہ ہم متوقع تنازعے یا نامناسب سوالات کے بارے میں سوچتے ہیں۔ لیکن خاموش رہنے یا غصے میں آ کر رد عمل ظاہر کرنے کی بجائے، وہ سفارش کرتی ہیں کہ حدود مقرر کریں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ حدود مقرر کرنا لڑائی کا آغاز نہیں ہوتا، بلکہ یہ اپنے احساسات اور ضروریات کو دوسرے تک پہنچانے کا ایک مؤثر طریقہ ہے۔ کیمی اورنج، جو یوٹاہ کی ایک حدود کی کوچ ہیں، کے مطابق، حدود مقرر کرنا مشکل ہو سکتا ہے اور اس کے لیے تھوڑی تیاری کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ آپ رد عمل کی بجائے اپنے احساسات کا تحفظ کر سکیں۔
اپنے جذبات کی حفاظت کے لیے تیاری کیسے کریں؟
1. پہلے سے اپنی ضروریات کا تعین کریں:
ماہر تھراپسٹ جینیفر رولن، جو روک ویل، میری لینڈ میں ایٹنگ ڈس آرڈر سینٹر کی بانی ہیں، کہتی ہیں کہ سب سے پہلا قدم یہ ہے کہ آپ اپنی ضروریات کے بارے میں سوچیں۔ تعطیلات سے قبل یہ طے کریں کہ آپ کو کون سے سوالات یا تبصرے پریشان کن محسوس ہو سکتے ہیں۔”یہ فیصلہ کریں کہ یہ وہ تبصرے ہیں جو مجھے پریشان کرتے ہیں، اور میں ان کا جواب کس طرح دوں گا۔”
محفوظ موضوعات کی فہرست تیار کریں:
ڈاکٹر کیپانا ہوڈج تجویز کرتی ہیں کہ آپ ایک فہرست تیار کریں جس میں وہ موضوعات شامل ہوں جو آپ کے لیے محفوظ ہیں۔ اگر بات چیت کسی حساس موضوع کی طرف مڑ جائے، تو آپ ان موضوعات پر بات کر کے ماحول کو نرم کر سکتے ہیں۔
نرمی سے "میں” کے جملے استعمال کریں:
مثلاً، "میں اس موضوع پر بات نہیں کر سکتا/کرتی کیونکہ یہ مجھے غیر آرام دہ محسوس کراتا ہے” — اس طرح آپ کا جواب کم الزام دہ اور زیادہ فہم و تدبر پر مبنی ہوگا۔
مذاق بھی کر سکتے ہیں:
ڈاکٹر کیپانا ہوڈج تجویز کرتی ہیں کہ آپ تھوڑی ہنسی مذاق کے ساتھ ماحول کو ہلکا کر سکتے ہیں۔ مثلاً، آپ ایک "بنگو بورڈ” بنا سکتے ہیں جس پر وہ تمام تبصرے لکھیں جو آپ توقع کرتے ہیں کہ لوگ کریں گے اور پھر ان پر ہنسی مذاق کے ساتھ نشان لگا سکتے ہیں۔
"کیا تم نے وزن بڑھا لیا؟”
رولن کے مطابق، وزن یا کھانے کے بارے میں تبصرے اکثر پریشان کن ہوتے ہیں، چاہے وہ تنقید ہو یا خوش دلی سے کیے گئے ہوں۔”یہ ضروری ہے کہ آپ اس بات کو سمجھیں کہ جو تبصرے لوگ کھانے اور وزن کے بارے میں کرتے ہیں، وہ زیادہ تر ان کی اپنی خودی اور خوراک کے بارے میں فکروں کی عکاسی کرتے ہیں۔” آپ اس پر جواب دے سکتے ہیں، "مجھے اندازہ ہے کہ آپ اپنی ڈائیٹ کے بارے میں پرجوش ہیں، لیکن میں ابھی میں وزن کم کرنے کی کوشش کر رہا ہوں اس لیے میں نہیں چاہوں گا/گی کہ ہم اس پر بات کریں۔”
"تم اب تک اکیلے کیوں ہو؟”
اورنج کے مطابق، اگر کوئی شخص آپ کے ذاتی تعلقات کے بارے میں سوال کرے تو آپ انہیں دو موقع دے سکتے ہیں۔ پہلے موقع پر آپ بات کو ہنسی مذاق میں تبدیل کر سکتے ہیں، اور دوسرے موقع پر آپ براہ راست جواب دے سکتے ہیں جیسے: "جب میں اس بارے میں فیصلہ کر لوں گا/گی، تو آپ کو بتا دوں گا/گی۔”
"تم شادی کب کر رہے ہو؟”
شادی یا بچوں کے حوالے سے سوالات بھی اکثر دباؤ بڑھا دیتے ہیں، لیکن زیادہ تر یہ سوالات محبت اور خوشی کے جذبات سے آتے ہیں۔ اورنج تجویز کرتی ہیں کہ آپ ان سوالات کو ہنسی مذاق سے ٹال سکتے ہیں، جیسے: "مجھے خوشی ہے کہ آپ کو محبت کے بارے میں اتنی پرجوشی ہے، مجھے یاد ہے، آپ اور انکل گیری کیسے ملے تھے؟”
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ تعطیلات کے دوران خاندان کے افراد کے ناپسندیدہ یا بے تکے سوالات کا سامنا کرتے ہیں، تو اہم بات یہ ہے کہ آپ خود کو پرسکون رکھتے ہوئے اپنے جذبات اور حدود کو واضح طور پر بیان کریں۔ اس طرح نہ صرف آپ اپنے جذبات کی حفاظت کر سکتے ہیں، بلکہ آپ خاندان کے افراد کے ساتھ ایک زیادہ پرسکون اور خوشگوار وقت گزارنے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔