سپریم کورٹ میں سپریم کورٹ کے حوالہ سے درخواست پر سماعت سے قبل حکمران اتحاد نے مشترکہ پریس کانفرنس کی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ پارلیمان کو قانون سازی سے روکنے کا اختیار کسی کو بھی نہیں دیا جاسکتا ہے

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی سماعت کے حوالے سے آج اعلامیہ جاری کیا گیا صدر کے دستخط کے بغیر بل ایکٹ آف پارلیمنٹ نہیں بنا،،قومی اسمبلی اور سینیٹ سے پاس شدہ بل کو صدر مملکت نے واپس بھجوایا، بل ابھی بنا نہیں ہے اور 8 رکنی بینچ بنا دیا گیا ہے تمام جماعتوں نے مطالبہ کیا ہے کہ فل کورٹ بنایا جائے عجلت میں درخواست دائر ہوئی اور بینچ بھی بنا دیا گیا ہمیں ایک سپریم کورٹ چاہیے ہم دو سپریم کورٹس کی بات نہیں کرتے ہیں ادارے میں تقسیم کا تاثر روز بروز عیاں ہوتا جارہا ہے ہم توقع کرتے ہیں کہ آج بینچ تحلیل کردیا جائے گا موجودہ بل پر سینئر ججز کو سماعت میں شامل نہیں کیا گیا،ساری صورتحال بہت افسوس ناک ہے، ہم اپنے حقوق کا تحفظ کرنا جانتے ہیں،قانون سازی کے اختیار میں اداروں کی بے جا مداخلت نہیں ہونی چاہیے،عدالتی روایات کا تقاضا ہے کہ چیف جسٹس خود اس بنچ کی سربراہی نہ کریں،تمام بار کونسلز نے بنچ کی تشکیل کو مسترد کیا ہے،

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ بل ابھی پارلیمنٹ کے پاس ہے اور سپریم کورٹ نے ٹیک اپ کرلیا ہے ، کیا آپ پارلیمنٹ کو اپنے اختیار سے روکنا چاہتے ہیں ؟ ہم ساری جماعتوں نے پارلیمنٹ کے اختیار کیلئے جدوجہد کی ہے، آج یہ بینچ بناکر پارلیمان کے اختیار کو روکنے کی جو کوشش کی جارہی ہے وہ قبول نہیں ہے ہم نے چیف جسٹس کے اختیار کو آج بھی چیلنج نہیں کیا،صدر نے اس بل پر ابھی فائنل رائے نہیں دی،دوسری طر ف توہین عدالت سے ڈرا کر رکھا جاتا ہے،جو کچھ ہورہا ہے یہ بالکل قابل قبول نہیں،ماحول تلخ ہوگیا اسے ٹھنڈا کرنا ضروری ہے غصے کے فیصلے نہیں ہونگے، سپریم کورٹ میں تقسیم کا واضح ثبوت ہے

پریس کانفرنس میں جے یو آئی کے رہنما کامران مرتضیٰ نے بھی کہا کہ مجھے کیس کے فکس کرنے پر بھی حیرانی ہوئی اور بینچ کے ممبران پر بھی،جو کیسز ہم نے جنوری میں فائل کیے تھے ان پرابھی تک نمبر بھی نہیں لگے،دوسری جانب ابھی قانون بنا بھی نہیں اور کیس فکس ہوگیا ،سپریم کورٹ میں اس وقت 15ججز ہیں،8ممبرز ایک بینچ میں بٹھا دیئے جائیں تو اپیل کا حق کہاں جائے گا، قانون بنا ہی نہیں کہ اسے وقت سے پہلے چیلنج کردیاگیا ،جونیئر ججز کو لانے کا نقصان آج پتہ چل رہاہے،جونیئر ججز پرتوہمارا اختلاف پہلے بھی رہاہے ،جوکیسزجنوری میں فائل کیے تھے ان پرابھی تک نمبرز نہیں لگے ،

رہنما اے این پی میاں افتخار حسین نے کہا کہ ملک بحرانوں کا سامنا کررہاہے ،پارلیمان سپریم ہے ،اپنی آئینی ذمہ داری مکمل کریں گے، تمام اداروں کے اپنے اپنے اختیارات ہیں،8رکنی بینچ پر نظر ثانی کرنی چاہیے ،صدرکے پاس بل گیا اعتراض لگا واپس آیا پھر صدر کے پاس گیا، صدر تو پاکستان کا نہیں پی ٹی آئی کا بنا ہوا ہے ،ایم کیو ایم کے امین الحق نے کہا کہ ایم کیوایم سیاسی جماعتوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آئی ہے ،ہمارا موقف ہے کہ ہم فل کورٹ بینچ کی تشکیل چاہتے ہیں،
پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا،انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے ،طاہر بزنجو نے کہا کہ آئین میں قانون سب کے لیے ہے ، سلیکٹو بینچ تشکیل دینا آگ میں تیل ڈالنے کے متراد ف ہے متنازع بینچ کسی صورت قابل قبول نہیں ،ایسا بینچ بناجائے جو سب کو قابل قبول ہو

سپریم کورٹ رولز میں ترمیم کیخلاف درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت

بشری نے بچوں سے نہ ملنےدیا، کیا شرط رکھی؟ خان کیسے انگلیوں پر ناچا؟

ہوشیار،بشری بی بی،عمران خان ،شرمناک خبرآ گئی ،مونس مال لے کر فرار

بشریٰ بی بی، بزدار، حریم شاہ گینگ بے نقاب،مبشر لقمان کو کیسے پھنسایا؟ تہلکہ خیز انکشاف

تحریک انصاف میں پھوٹ پڑ گئی، فرح گوگی کی کرپشن کی فیکٹریاں بحال

،سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل،گورنر اسٹیٹ بینک کو نوٹس جاری کر دیا

Shares: