حکومت سندھ نے کتے کی قبر کو محفوظ ورثہ قرار دینے کی منظوری دیدی

محکمہ ثقافت سندھ نے کتے کی قبرکو محفوظ ورثہ قرار دینے کی منظوری دے دی۔

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چیف سیکرٹری سندھ آصف حیدر شاہ کی زیر صدارت محکمہ ثقافت کی ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکرٹری ثقافت ایڈوائزری کمیٹی کے ممبر حمید ہارون، کلیم اللہ لاشاری اور ایس بی سی اے حکام سمیت دیگر شریک ہوئے۔اجلاس میں محکمہ ثقافت کی جانب سے ورثہ قرار دی گئی عمارتوں کا جائزہ لیا گیا۔چیف سیکرٹری سندھ نے ایس بی سی اے کو ہدایت کی کہ عمارتوں کو خطرناک ڈکلیئر کرنے سے قبل محکمہ ثقافت سے بھی رائے لی جائے۔اجلاس میں مختلف مقامات اور عمارتوں کی ثقافتی ورثہ قرار دینے کی منظوری دی گئی جن میں قمبر شہداد کوٹ میں واقع کتے کی قبر، ضلع نوشہرو فیروز میں قدیم مختیار کار دفتر، سکھر میں قدیم سول کورٹ تعلقہ روہڑی، کندھ کوٹ میں واقع انسپکشن بنگلے (1908)، کنٹونمنٹ کوارٹرز، کراچی میں پارسی انسٹیٹیوٹ کمپائونڈ (KPI) بشمول جہانگیر کوٹھاری ہال اورکاٹراک سوئمنگ باتھ (1905)، ملیر میں واقع سید ہاشمی ریفرنس لائبریری شامل ہیں۔

مٹھائی کے ڈبوں میں چھپائی ہیروئن، آئس 4 ممالک میں اسمگل کرنے کی کوشش ناکام

Comments are closed.