ہم پر کسی امیدوار کو اغواء کرنے کا الزام سراسر جھوٹ پر مبنی ہے، سید غنی

0
82

سندھ میں لوکل گورنمنٹ، ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ، پبلک ہیلتھ، انجینئرنگ اور دیہی ترقی کے وزیر سعید غنی نے آصفہ بھٹو کی جیت پر سیاست کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو آڑے ہاتھوں لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے خلاف الزامات بے بنیاد اور جان بوجھ کر ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کسی امیدوار پر زبردستی نہیں کی۔ غنی نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ نواب شاہ کی نشست پر پیپلز پارٹی ہمیشہ بڑی لیڈ سے کامیاب ہوتی رہی، 2018ء میں بھی پیپلز پارٹی نے اس نشست سے بڑی لیڈ میں کامیابی حاصل کی تھی۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کو نواب شاہ کی نشست پر 50 ہزار ووٹوں کی برتری تھی، پی ٹی آئی نے آصفہ بھٹو کی فتح کو متنازع بنایا۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو اس سے کچھ حاصل نہیں ہو گا، پیپلز پارٹی جب الکیشن میں کامیاب ہوئی تو مخالفین نے احتجاج کیا۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ سندھ میں جے یو آئی کا کوئی ایک امیدوار فارم 45 سامنے لے آئے کہ وہ جیتے تھے، جی ڈی اے اور جے یو آئی ایف کو سندھ میں شکست ہوئی۔
سعید غنی نے یہ بھی کہا کہ غلام مصطفیٰ رند نے حیسکو واجبات جمع نہیں کرائے، یہ امیدوار تو ہمارے حق میں دستبردار ہونے کو تیار تھا، امیدوار بجلی بل جمع کرا دیتا تو کاغذات بحال ہو جاتے، امیدوار نے بری شکست کا اندازہ کر کے بل خود جمع نہیں کرایا، پی ٹی آئی کا پروپیگنڈا سیل ہر چیز کو متنازع بنانے کی کوشش کرتا ہے، آصفہ بھٹو کے مدمقابل 11 امیدواروں نے کاغذات داخل کیے۔ان کا مزید کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو کے مدمقابل کسی امیدوار کی حیثیت ہی کوئی نہیں، شیر محمد رند اور ان کے بیٹے کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے، آصفہ بھٹو الیکشن لڑتی تو شاید آصف زرداری سے زیادہ ووٹ لیتی اور مخالف امیدوار کو صرف پانچ ہزار تک ووٹ پڑتے۔

Leave a reply