پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ حسن رضا پاشا نے کہا ہے کہ تاثر ہے کہ پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار انتخابات کا التوا چاہتی ہے۔ ہم نے چیف الیکشن کمشنر پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، تاہم چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا، چیف الیکشن کے خلاف وکلا تحریک کے حوالے سے صدر سپریم کورٹ بار سے مشاورت کریں گے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کے دوران حسن رضا پاشا نے کہا کہ ہم انتخابات کا التوا نہیں چاہتے، پاکستان بار کونسل انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام جماعتیں لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کر رہی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکشن صاف اور شفاف ہونے چاہئیں، جلد آل پاکستان لائرز ریپریزنٹیٹوز کانفرنس کر متفقہ فیصلہ کریں گے۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے جو مطالبہ کیا ہے وہ الیکشن سے پہلے کیا ہے تا کہ انتخابات شفاف ہوں، سپریم کورٹ بار کے صدر عمرے پر گئے ہیں، جن کی واپسی پر کانفرنس بلائیں گے۔حسن رضا پاشا نے یہ بھی کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کے نہ ہونے کی صورت میں سینئر ترین ممبر الیکشن کروا سکتا ہے، انتخابات میں تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کانفرنس میں مشاورت کریں گے جو فیصلہ ہوگا متفقہ ہوگا۔حسن رضا پاشا نے کہا کہ حلفاً کہتا ہوں کہ کسی سیاسی شخصیت نے بار کونسل سے رابطہ نہیں کیا، بلکہ پاکستان بار کونسل اپنے طور پر انتخابات میں شفافیت چاہتی ہے، سب پر لازم ہے کہ سپریم کورٹ کے احکامات کو مانے، پاکستان بار کونسل نے چیف الیکشن کمشنر پر تحفظات کا اظہار کیا ہے کہ ان کی موجودگی میں فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہوسکتے تاہم چیف الیکشن کمشنر سے استعفے کا مطالبہ نہیں کیا، ہم نے کون سی بات حقائق سے ہٹ کر کی ہے، آرٹیکل 217 کے مطابق اگر چیف الیکشن کمشنر نہ رہے یا مستعفی ہوگئے تو کوئی سینئر بندہ چارج لے سکتا ہے، اور اس کے پاس بھی وہی تمام اختیارات ہوں گے جو چیف الیکشن کمشنر کے پاس ہوتے ہیں۔

Shares: