باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ آصف زرداری مستعفی نہیں ہو رہے، سب خبریں من گھڑت ہیں، ملک ریاض پاکستان نہیں آ رہے کسی قسم کی کوئی ڈیل نہیں ہوئی،
مبشر لقمان آفیشیل یوٹیوب چینل پر مبشر لقمان کاکہنا تھا کہ ایک ہفتے میں تین خبریںگرم رہی ہیں، ان پر کافی چہ میگوئیاں ،پروگرام ،تجزیئے بھی ہو گئے، میرے پاس ان میں سے دو خبروں کی مکمل تصدیق سے اصلیت بتا سکتا ہوں، تیسری خبر کی تفصیلات تو آ رہی ہیں لیکن مکمل نہیں، ایک حمیرا اصغر،کی موت کی تفصیلات،ایک آصف زرداری کے گھر جانے کی باتیں اور انکی جگہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کے آنے کی باتیں،تیسری ملک ریاض کی ڈیل ہو گئی ہے اور وہ کراچی آ کر بلاول ہاؤس ٹھہریں گے،دو خط بھی لکھے آرمی چیف کو تعلقات بہتر کرنے کی…میں اس پر بڑا کلیئر بتا سکتا ہوں کہ اداروں کا واضح مؤقف ہے کہ شہدا ہمارے دلوں کی دھڑکن ہے، کسی بھی فردواحد کو کہ وہ کہے کہ پیسوں سے مددکر رہا ہوں یہ اجازت نہیں، یہ ریاست کا کام ہے اور ریاست کر رہی ہے،پاکستان کی ریاست کا یہ کہنا ہے کہ ملک ریاض مطلوب ہیں ،وہ بار بار بلانے کے باوجود عدالتوں میں پیش نہیں ہوئے، بحیثیت مجرم انکے خلاف فیصلے آ چکے ہیں،ملک ریاض پاکستان کے شہیدوں کو اپنی ڈیل میں مت گھسیٹیں کیونکہ کبھی بھی ایسا نہیں ہو گا کہ شہدا کی عزت پر ادارے کمپرومائز کریں،نہ ڈیل ہونی ہے نہ 15 جولائی کو ملک ریاض نے لینڈ کرنا ہے،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ آصف زرداری کے گھر جانےکی خبر میں بھی کوئی صداقت نہیں،ن لیگ کو پیپلز پارٹی کی ضرورت ہے حکومت کے لئے کیونکہ اس وقت جو اپوزیشن میں آئے گا وہ ایک دم اوپر نکل جائے گا، ن لیگ ایسا کچھ نہیںکرے گی، آصف زرداری عمر کے جس حصے میں ہیں انکی طبیعت خراب،ٹھیک ہو گی لیکن انکے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے استعفیٰ نہیں دینا، جب وہ پہلے صدر تھے تو اس وقت بھی ایسی خبریں آئیں تھی تو انہوں نے پارلیمنٹ کو تمام اختیارات منتقل کر دیئے تھے، اس وقت میری آصف زرداری سے ذاتی طور پر بات ہوئی تھی،
مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ حمیرا اصغر کے والد نے مان لیا ہے کہ لاش کو وصول کروں گا،لیکن اب سی سی پی او کراچی کا بھی بیان آ گیا ہے کل رات کو ،میں نے پروگرام میں دعویٰ کیا تھا کہ حمیرا کی موت ستمبر یا اکتوبر میں ہوئی،کل رات کراچی پولیس کا بھی یہ کہناتھا کہ چھ ماہ یا اس سے زیادہ ہو گئے ہیں ،لیکن اسکے اپارٹمنٹ میں جو کھانے پینے کے اشیا تھیں وہ ستمبر تک ایکسپائری تھیں، بجلی کٹی ہوئی تھی، ان کا کوئی بل ستمبر سے نہیں دیا گیا، اب ایک سوال بار بار آ رہا کہ عائشہ خان کی کچھ دن قبل موت ہوئی،ایک ہفتے کے بعد جو ہمسائے تھے اتنی زیادہ بو آئی کہ انہوں نے شکایت کی ،دروازہ توڑا گیا اور لاش ملی، اب یہاں لاش تھی، اسکے باوجود کوئی شکایت نہیں ہوئی، وہی فلیٹس ہیں چھوٹے چھوٹے، آج میری کسی سے بات ہوئی تو کسی نے کہا کہ وہاں کھڑکی کھلی ہوئی تھی،جالی والی،یہ ساری باتیں مجھے ہضم نہیں ہو رہی،ہمسائے ڈر کر بیٹھے ہوئے ہیں،کوئی اس میں نہیں پڑ رہا، حمیرا نے مرنے سے پہلے اپنے دوستوں کو میسج کئے تھے کہ وہ پریشان ہے اور دھمکیاں مل رہی ہیں، اب واقعی یہ طبعی موت ہے یا ….نوجوان لڑکی ہے اور صحتمند تھی، کوئی بیماری نہیں تھی،








