کراچی میں اداکارہ حمیرا اصغر کی پراسرار موت کی گتھی سلجھانے کے لیے پولیس نے تفتیش کا دائرہ مزید وسیع کر دیا ہے۔ پولیس نے اداکارہ کے تین موبائل فونز، ایک ٹیبلٹ اور ایک لیپ ٹاپ کو کھول کر ان کا ڈیٹا حاصل کرنا شروع کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، تمام الیکٹرانک گیجٹس کے پاسورڈز ایک ڈائری میں تحریر شدہ حالت میں ملے تھے، جس کی مدد سے پولیس نے آلات تک رسائی حاصل کی۔ ان گیجٹس سے اداکارہ کی روزمرہ سرگرمیوں، پیغامات اور رابطوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔پولیس حکام کے مطابق اب تک دو افراد کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں، جبکہ مزید دو افراد کو تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ اداکارہ کے قریبی روابط میں شامل چند افراد کی شناخت اور کردار کی جانچ بھی جاری ہے۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ اداکارہ کے جم ٹرینر اور بیوٹیشن کو بھی شاملِ تفتیش کیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ دونوں افراد حمیرا اصغر کی روزمرہ زندگی سے بخوبی واقف تھے۔پوسٹ مارٹم رپورٹ سے اب تک کوئی فیصلہ کن نتیجہ حاصل نہیں ہوا، اس لیے پولیس تکنیکی شواہد اور ذاتی رابطوں کی بنیاد پر تحقیقات کو آگے بڑھا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پولیس اداکارہ کے بینک اکاؤنٹس کی مکمل جانچ بھی کرے گی تاکہ کسی ممکنہ مالی تنازع یا دباؤ کے پہلو کو نظرانداز نہ کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس تمام شواہد کو جوڑ کر اداکارہ کی موت کی اصل وجوہات تک پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پی ٹی آئی کا احتجاجی پلان: ہر صوبے سے کارکن متحرک کرنے کا فیصلہ
ٹرمپ کے تجارتی ٹیکس،یورپی یونین نے جوابی اقدامات کی دھمکی دے دی
پشاور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ: ملٹری کورٹ سے سزا یافتہ ملزمان کی درخواستیں قابل سماعت قرار
نادرا کی یتیم و لاوارث بچوں کی رجسٹریشن مہم، 106 بچوں کا اندراج مکمل
بلوچستان میں 6 ماہ کے دوران دہشتگردی کے 501 واقعات، 257 افراد جاں بحق