بھارت میں انسانی حقوق کی بہت زیادہ پامالیاں ہورہی ہیں:سیکرٹری اقوام متحدہ کا بھارت میں بیان

0
52

نئی دہلی :اقوام متحدہ کا دہرا معیار:بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی پرناخوش،مگربھارتیوں کوخوش کرنےپہنچ گئے،اطلاعات کے مطابق آج رات اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گٹریس آج رات بھارت کے تین روزہ سرکاری دورے پرکسی بھی وقت پہنچ چکے ہیں ۔ اس سال جنوری میں دوسری مدت کیلئے اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد سے بھارت کا ان کا یہ پہلا دورہ ہے۔ جناب گٹریس ممبئی میں تاج محل پیلیس ہوٹل کے مقام پر 26/11 کے دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرکے،اپنے دورے کا آغاز کریں گے۔

اس حوالےسے بھارت کے لیے پریشان کن صورت حال اس وقت پیش آئی جب اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوٹیرس نے بدھ کے روز بھارت کے دورے کے دوران انسانی حقوق کے ریکارڈ پر تنقید کی، جس کے بارے میں ناقدین کا کہنا ہے کہ ہندو قوم پرست وزیر اعظم نریندر مودی کے دور میں بھارت انہیں جرائم کی بنیاد پرعالمی برادری میں‌ بہت نیچے چلا گیا ہے

1.4 بلین کی ہندو اکثریتی ملک میں 2014 میں مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد مہم چلانے والوں کا کہنا ہے کہ مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر بھارت کی 200 ملین کی مضبوط مسلم اقلیت کے خلاف ظلم و ستم اور نفرت انگیز تقاریر میں تیزی آئی ہے۔

دوسری طرف عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں کے کارکنان کا کہنا ہے کہ اصل میں یہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کا معاملہ ہے جب سے 2019 میں مودی حکومت نے مسلم اکثریتی علاقے پر براہ راست حکمرانی مسلط کی تھی جہاں اس کی نصف ملین فوج تعینات ہے۔

بھارت میں انسانی حقوق کی پامالی میں بھارتی سیکورٹی فورسز نے کسی کو نہیں چھوڑا ، یہی وجہ ہے کہ حکومتی ناقدین اور صحافیوں، خاص طور پر خواتین رپورٹرز کی طرف بھی دباؤ بڑھ گیا ہے — کچھ کو آن لائن بدسلوکی کی مسلسل مہم کا سامنا کرنا پڑا ہے جس میں موت اور عصمت دری کی دھمکیاں بھی شامل ہیں۔

گوٹیرس نے ممبئی میں ایک تقریر میں کہا کہ "انسانی حقوق کونسل کے ایک منتخب رکن کے طور پر، ہندوستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی انسانی حقوق کی تشکیل کرے، اور اقلیتی برادریوں کے ارکان سمیت تمام افراد کے حقوق کا تحفظ اور فروغ کرے۔”

امریکی سائنسدانوں نے کرونا وائرس کا ایک نیا مہلک اور انتہائی خطرناک وائرس ایجاد…

اگرچہ انہوں نے برطانوی راج چھوڑنے کے 75 سال بعد ہندوستان کی کامیابیوں کی تعریف کی، گوٹیرس نے یہ بھی واضح طور پر کہا کہ یہ سمجھنا کہ بھارت کو اپنی ذمہ داریوں سے بھی آگاہ رہنا چاہیے ، دنیا بھارت کے غیرمعقول جوابات کو تسلیم نہیں کرتی

آزادی کے ہیرو مہاتما گاندھی اور ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لعل نہرو کا حوالہ دیتے ہوئے گٹیرس نے کہا کہ ان کی اقدار کی حفاظت کرنے کی ضرورت ہے،ہندوستان کو صحافیوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، طلباء اور ماہرین تعلیم کے حقوق اور آزادیوں کے تحفظ کے ذریعے ایسا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ "عالمی سطح پر ہندوستان کی آواز کو اختیار اور اعتبار حاصل ہو سکتا ہے جب کہ اندرون ملک شمولیت اور انسانی حقوق کے احترام کی مضبوط وابستگی سے” انہوں نے مزید کہا کہ "جنسی مساوات اور خواتین کے حقوق کو آگے بڑھانے کے لیے مزید بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے”۔

فروری میں اقوام متحدہ کے حقوق کے ماہرین نے ایک خاص مسلم خاتون صحافی کے خلاف "بدتمیزی اور فرقہ وارانہ” آن لائن حملوں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا جو مودی کی شدید ناقد تھیں۔

لاہور:چڑیا گھر کے شیروں اور شیرنیوں کے ڈی این اے کروانے کا فیصلہ

میڈیا رائٹس گروپ رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) نے اپنے ورلڈ پریس فریڈم انڈیکس میں بھارت کو نچلے درجے پر 142 ویں نمبر پر رکھا ہے، یہ کہتے ہوئے کہ وزیر اعظم کے دور میں، "میڈیا پر ہندو قوم پرست حکومت کی لکیر کو پیر کرنے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے”

دوسری طرف انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا بیان صرف بیان کی حد تک رہتا ہے یا پھرعالمی برادری اس پرکھڑی ہوتی ہے ، اور اگرماضی کی طرف صرف یہ ایک افسانہ ہی رہنا ہے تو پھربھارت میں بھارتی مظالم کے شکاراقلیتوں کے اپنے حقوق کے حصول کے لیے خود آگے آنا ہوگا

Leave a reply