وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ انہوں نے کوئی استعفیٰ نہیں دیا اور مریم نواز شریف ان کے لیے پہلے بیٹی ہیں، بعد میں وزیراعلیٰ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف ان کے لیڈر اور قائد ہیں۔
خواجہ آصف نے بتایا کہ مری میں ہونے والی مشاورت ضمنی انتخابات سے متعلق تھی، پنجاب کی خالی نشستوں پر بات ہوئی اور حتمی فیصلہ نواز شریف کریں گے، مسلم لیگ ن میں تمام فیصلوں کا اختیار انہی کے پاس ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ ایک ہاؤسنگ سوسائٹی کی شکایت پر اسسٹنٹ ڈپٹی کمشنر ریونیو کو گرفتار کیا گیا، جس کی تحقیقات اینٹی کرپشن کر رہا ہے، ان کا اس معاملے سے کوئی تعلق نہیں۔ اگر شکایت درست ہوئی تو سزا ملے گی، ورنہ جھوٹی شکایت کرنے والا جواب دہ ہوگا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ 78 سال میں بیوروکریسی کا کوئی احتساب نہیں ہوا، کسی نے یہ نہیں دیکھا کہ ان کے پاس کتنے پلاٹ ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ان کے پاس دو کمروں کا فلیٹ اور ذاتی گاڑی ہے، سرکاری گاڑی بھی نہیں۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ انہوں نے صرف یہ کہا تھا کہ بیوروکریسی پرتگال میں جائیدادیں خرید رہی ہے، انہیں اندازہ نہیں تھا کہ اتنا شور مچ جائے گا۔ اب وہ انکوائری بھی کر رہے ہیں اور نام بھی سامنے لائیں گے، جن کے ذریعے جائیدادیں خریدی گئیں ان کی تصاویر بھی موجود ہیں، میڈیا کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے۔
بھارتی ایئرچیف کا پاکستانی طیارے گرانے کا دعویٰ،بھارتیوں کو بھی یقین نہ آیا








