گزشتہ پانچ سالوں میں انڈین ائیر فورس کے پائلٹس کے استعفوں میں ریکارڈ اضافہ ہوا-

انڈین ائیر فورس کی سرکاری دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ 780 جنرل ڈیوٹی پائلٹس بشمول فائٹر پائلٹس نے گزشتہ پانچ سالوں میں استعفیٰ دیا جس میں 163 نے صرف 2025 میں استعفیٰ دیا، جو مئی 2025 کے پاکستان کے ساتھ تنازع کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔

رپورٹس کے مطابق پائلٹس کے یہ فیصلے آئی اسے ایف کے ناروا سلوک کی وجہ سے سامنے آئے، آئی اے ایف کی جانب سے ہلاک ہونے والے پائلٹوں کو تسلیم نہ کرنے، ان کے فوجی جنازوں سے انکار کیا گیا، مرنے والوں کے اہل خانہ کو مبینہ طور پر چھ ماہ تک سخت نگرانی میں رکھا گیا ہے تاکہ سرکاری بیانیے سے متصادم لیکس کو روکا جا سکے۔

2020 میں تقریباً 798 پائلٹوں نے نجی ایئر لائنز میں شامل ہونے کے لیے 10 سال کی مدت میں انڈین ایئر فورس (IAF) کو چھوڑ دیا۔ یہ اوسطاً ہر سال تقریباً 80 استعفے بنتے ہیں، جو کہ صارف کے "پانچ سالوں میں 780” کے دعوے، یا "صرف 2025 میں 163” کے دعوے سے ظاہر کردہ سالانہ اوسط 156 سے نمایاں طور پر کم ہے۔

پاکستان کے ساتھ مئی 2025 کا تنازعہ ہوا اور اس میں اہم فضائی مصروفیات اور طیاروں کے نقصانات کے باہمی دعوے شامل تھےاس تنازعہ کے دوران اور اس کے بعد، انڈیا نے وسیع معلوماتی مہموں اور حقائق کی جانچ میں مصروف متعدد جھوٹے دعووں اور جعلی دستاویزات کو سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا،IAF پائلٹ کے استعفیٰ کی وجوہات، عام طور پر نجی ایئرلائنز کی طرف سے پیش کردہ بہتر تنخواہ اور مراعات پر مرکوز ہے، جس سے IAF کو پائلٹوں کو جانے سے روکنے کے لیے قوانین کو سخت کرنے پر غور کرنے پر آمادہ کیا گیا ہے۔

Shares: