یوکرین کے شمالی شہر سومی میں عبادت کے لیے جانے والے لوگوں پر روس کےبیلسٹک میزائل حملے میں کم از کم 32 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں ۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے اس حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔انہوں نے اس حملے کو دہشتگردی قرار دیا ۔ یہ حملہ اس سال یوکرین پر ہونے والے سب سے زیادہ ہلاکت خیز حملہ ہے۔یوکرینی صدر نے عالمی برادری سے روس کے خلاف سخت ردعمل کا مطالبہ کیا۔یوکرینی صدر نے سوشل میڈیا پر کہا کہ یہ حملہ اس دن ہوا جب لوگ گرجا گھروں میں عبادت کے لیے جا رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ روس اسی قسم کی دہشت چاہتا ہے اور اسی لیے جنگ کو طول دے رہا ہے۔ مذاکرات کبھی بیلسٹک میزائلوں اور فضائی بمباری کو نہیں روک سکتے۔
واضح رہے کہ روس اور یوکرائن کے درمیان میں کشیدگی خاص طور پر 2021ء سے 2022ء تک زیادہ ہوئی جب یہ ظاہر ہو گیا کہ روس یوکرائن پر فوجی حملہ کرنے پر غور کر رہا ہے۔ فروری 2022ء میں، بحران مزید گہرا ہوا اور روس کو زیر کرنے کے لیے سفارتی مذاکرات ناکام ہو گئے۔ اس کا اختتام 22 فروری 2022ء کو روس کے علیحدگی پسندوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں فورسز کی منتقلی پر ہوا۔
پولیو کے قطرے نہ پلانے والے والدین زندگی کے دشمن ہیں، مصطفی کمال
اسرائیلی محاصرہ، غزہ کے 60 ہزار بچے فاقہ کشی کا شکار، یو این کا تشویش کا اظہار
جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد کا انتقال