بین الاقوامی شہری ہوا بازی تنظیم (ICAO) نے پائلٹوں کی لازمی ریٹائرمنٹ کی عمر 65 سے بڑھا کر 67 سال کرنے کی تجویز باضابطہ طور پر مسترد کر دی ہے۔ یہ فیصلہ 23 ستمبر سے 3 اکتوبر 2025 تک جاری رہنے والے 42ویں آئی سی اے او اسمبلی اجلاس میں کیا گیا۔
یہ تجویز انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن (IATA) کی جانب سے پیش کی گئی تھی، جسے دنیا بھر کی کئی ایئرلائنز کی حمایت حاصل تھی۔ ان ایئرلائنز کا مؤقف تھا کہ پائلٹوں کی بڑھتی ہوئی کمی کے باعث ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع ناگزیر ہے تاکہ تجربہ کار پائلٹ مزید عرصے تک اپنی خدمات جاری رکھ سکیں، خصوصاً ایسے وقت میں جب فضائی سفر کی عالمی طلب میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔تاہم، مختلف ممالک کے نمائندوں نے ووٹنگ کے دوران یہ تجویز مسترد کر دی۔ بنیادی وجہ محفوظ پرواز کے تقاضے اور عمر سے متعلق طبی خدشات بتائے گئے۔ رکن ممالک نے مؤقف اپنایا کہ 65 سال سے زائد عمر کے پائلٹوں کے لیے بین الاقوامی پروازوں کی جسمانی و ذہنی مشقت زیادہ ہوتی ہے، اس لیے سخت عمر اور طبی اصولوں کو برقرار رکھنا ضروری ہے تاکہ فضائی حفاظت کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جاسکے۔
آئی سی اے او کے فیصلے کے بعد موجودہ قانون برقرار رہے گا، جس کے تحت 65 سال سے زیادہ عمر کے پائلٹ بین الاقوامی پروازیں نہیں چلا سکیں گے۔یہ فیصلہ ایوی ایشن انڈسٹری میں مختلف ردعمل کا باعث بنا ہے۔ کئی ایئرلائنز نے اس پر مایوسی کا اظہار کیا ہے، ان کے مطابق پائلٹوں کی کمی کے بحران میں یہ فیصلہ مزید مشکلات پیدا کرے گا۔ دوسری جانب ماہرینِ فضائی حفاظت اور ریگولیٹری اداروں نے اس فیصلے کو مسافروں کی حفاظت کے لیے ایک ضروری اقدام قرار دیا ہے۔