عالمی فوجداری عدالت،اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ جاری
عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے
بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی سی) نے اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کے خلاف "انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم” کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔یہ اقدام غزہ کی جنگ کے حوالے سے قانونی کارروائی میں ڈرامائی پیش رفت ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آئی سی سی کے 124 رکن ممالک پر یہ لازم ہوگا کہ وہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کو اپنی سرزمین پر داخل ہونے کی صورت میں گرفتار کریں۔
جمعرات کو عدالت نے اسرائیل کی اپیل کو مسترد کرتے ہوئے فیصلہ سنایا کہ آئی سی سی کے دائرہ اختیار پر اسرائیلی اعتراضات ناقابل قبول ہیں۔ عدالت نے کہا کہ معقول شواہد موجود ہیں کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ جنگی جرم کے طور پر جنگ میں بھوک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کے ذمہ دار ہیں۔آئی سی سی نے مزید کہا کہ ان دونوں نے جان بوجھ کر اور دانستہ طور پر غزہ کے شہریوں کو خوراک، پانی، ادویات، طبی سامان، ایندھن اور بجلی سے محروم رکھا۔
نیتن یاہو نے اس سے قبل آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کی گرفتاری کے وارنٹ کی درخواست کو "لغو اور جھوٹا” اور "حقیقت کا مسخ” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ آئی سی سی نے کسی اور جمہوری ملک کے ساتھ اس قدر "متعصبانہ رویہ” نہیں اپنایا اور یہ کہ اسرائیل قانون کی بالادستی پر قائم ہے۔
عدالت نے حماس کے رہنما محمد ضیف کے خلاف بھی انسانیت کے خلاف جرائم اور جنگی جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے۔ اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے اگست میں غزہ پر ایک فضائی حملے کے دوران محمد ضیف کو ہلاک کر دیا تھا۔
آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کے مطابق، اسرائیلی حکومت اور اس کے رہنماؤں پر یہ الزامات ہیں کہ انہوں نے غزہ میں بڑے پیمانے پر شہریوں کی ہلاکت، غیر قانونی بستیوں کی تعمیر اور فلسطینی عوام کے بنیادی انسانی حقوق کی پامالی میں براہِ راست کردار ادا کیا ہے۔ اس فیصلے پر عالمی برادری میں ملا جلا ردِعمل سامنے آیا ہے۔ کئی انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسے انصاف کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ہے، جبکہ اسرائیلی حکومت نے اس اقدام کو متعصبانہ اور سیاسی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے۔
عالمی فوجداری عدالت کے مطابق، ان وارنٹ گرفتاریوں کے تحت کسی بھی ملک کو نیتن یاہو اور گیلنٹ کو گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کرنا ہوگا، اگر وہ ان کے دائرہ اختیار میں آئیں۔ تاہم، اسرائیل آئی سی سی کا رکن نہیں ہے، جس کی وجہ سے ان وارنٹ پر عمل درآمد ایک چیلنج ہو سکتا ہے۔