بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی غیر جانبداری اور شفافیت پر ایک مرتبہ پھر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ عالمی سطح پر کرکٹ سے وابستہ شائقین اور ماہرین نے حالیہ دنوں میں تنظیم کے بڑھتے ہوئے سیاسی جھکاؤ، خصوصاً بھارت کے اثرورسوخ کے حوالے سے اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ایک تازہ اقدام کے تحت متعدد کرکٹ فینز اور مبصرین نے آئی سی سی کو براہِ راست ای میل کے ذریعے اپنے تحفظات پہنچانے شروع کر دیے ہیں۔ ویب سائٹس اور پلیٹ فارمز پر "ون کلک” فیچر متعارف کرایا گیا ہے جس کے ذریعے شائقین براہِ راست آئی سی سی کے Enquiries Team کو اپنے سوالات اور خدشات ارسال کر سکتے ہیں۔

ای میل میں کہا گیا ہے کہ "ہمیشہ سے آئی سی سی کو غیر جانب دار اور کھیل کی روح کے محافظ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے، لیکن حالیہ واقعات نے اس تاثر کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ آج کئی لوگ یہ سوال کر رہے ہیں کہ آیا آئی سی سی اب بھی ’انٹرنیشنل‘ کرکٹ کونسل ہے یا محض ’انڈین‘ کرکٹ کونسل بن چکی ہے۔”مراسلے میں یہ بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ بھارتی میڈیا اور اس سے منسلک حلقوں کی جانب سے سیاسی بیانیے پھیلائے جا رہے ہیں، جن میں پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کارروائیوں کے بارے میں غلط معلومات شامل ہیں۔ مثال کے طور پر، ایک حالیہ جھوٹا دعویٰ کہ پاکستانی فضائی کارروائیوں میں ’’کلب لیول کرکٹرز‘‘ نشانہ بنے، جس پر آئی سی سی کی خاموشی نے شکوک کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

ای میل میں تین اہم سوالات اٹھائے گئے ہیں آئی سی سی اپنے پلیٹ فارمز کو سیاسی یا قوم پرستانہ پروپیگنڈا سے محفوظ رکھنے کے لیے کیا ٹھوس اقدامات کر رہی ہے؟کسی ایک ملک، بالخصوص بھارت، کے تجارتی یا سیاسی اثر سے خود کو آزاد رکھنے کے لیے آئی سی سی کے پاس کیا مؤثر نظام ہے؟کیا آئی سی سی اپنی غیر جانب داری، شفافیت، اور کرکٹ کی اصل روح کے تحفظ سے متعلق عوامی وضاحت جاری کرے گی؟

کرکٹ کے شائقین کا کہنا ہے کہ یہ کھیل ہمیشہ قوموں کو جوڑنے، امن اور کھیل کی روح کو اجاگر کرنے کا ذریعہ رہا ہے۔ اگر اسے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جانے لگا تو اس سے نہ صرف کھیل کی ساکھ متاثر ہوگی بلکہ عالمی سطح پر شفافیت اور مساوات کا توازن بھی بگڑ جائے گا۔

اگر آپ بھی آئی سی سی کے رویوں کے خلاف ای میل کرنا چاہتے ہیں تو اس لنک https://bulkemails.github.io/ICC سے کر سکتے ہیں

Shares: