اچھرہ مارکیٹ میں خاتون کو ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف مقدمہ درج

ichra

عربی رسم الخط والا لباس پہننے پر خاتون کو ہراساں کرنے کا معاملہ،اچھرہ تھانے میں ملزموں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا،

مقدمہ چند نامزد اور متعدد نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا، مقدمہ درج کرنے کے بعد ایف آئی آر سیل کر دی گئی، خاتون کو ہراساں کرنے کا واقعہ چند دن پہلے اچھرہ بازار میں پیش آیا تھا،: ایف آئی آر کی کاپی اعلیٰ پولیس آفسر کے حکم پر سیل کردی گئی ، ایف آئی آر ایس ایچ او اچھرہ بلال کی مدعیت میں درج کی گئی ،ایف آئی آر کے حوالے سے پولیس کی جانب سے متعدد میٹنگز ہوئیں ،مذہبی پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے افسران کی جانب سے ایف آئی آر نہ درج کرنے کا کہا گیا ، حکومتی شخصیات کی پولیس کے ساتھ میٹنگ میں ایف آئی آر کا حکم دیا گیا ،ایف آئی آر میں 5 کے قریب نامزد اور متعدد نامعلوم کے خلاف درج کی گئی ،مقدمے کی تفتیش انویسٹیگیشن ونگ کے حوالے کر دی گئی ، سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزمان کی شناخت کی جا رہی ہے ،

اچھرہ میں خاتون کو بچانے والی اے ایس پی شہربانو نقوی کی آرمی چیف سے ملاقات

واضح رہے کہ اچھرہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، خاتون نے لبا س پہن رکھا تھا جس پر حلوہ عربی رسم الخط میں لکھا ہوا تھا، بازار میں لوگوں‌نے کہا کہ قرآنی طرز کی تحریری لکھی ہے اور وہ مشتعل ہو گئے،واقعہ کی ویڈیو وائرل ہوئی،جس میں خاتون پولیس افسر اے ایس پی شہربانو نقوی کو بہادری کے ساتھ مشتعل ہجوم سے بات کرتے اور سکیورٹی حصار میں ایک خاتون کو ڈھانپ کر لاہور کے علاقے اچھرا سے بحفاظت لے جاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے.اے ایس پی شہر بانو کے مطابق ایک خاتون اپنے شوہر کے ساتھ اچھرا بازار آئیں، انہوں نے ایک کرتا پہنا ہوا تھا جس کے اوپر کچھ حروف لکھے ہوئے تھے،جب لوگوں نے وہ حروف دیکھے تو مذکورہ خاتون سے کہا کہ وہ کرتا اتار دیں اور اس طرح ایک کیفیوژن پیدا ہو گئی کہ ‘گستاخی‘ ہوئی ہے۔اے ایس پی شہر بانو نے موقع پر موجود شخص سے پوچھا تو شخص نے بتایا کہ بیٹی سے میری بات ہوئی، ان سے غلطی ہوئی الفاظ ٹھیک تھے لیکن اس کی ڈیزائننگ کچھ ایسی تھی جسے لوگوں نے دیکھ کر کہا کہ یہ خرابی کا باعث بن رہا ہے، اب انہوں نے کہا ہے کہ آئندہ وہ ایسا لباس نہیں پہنیں گی۔خاتون نے کہا کہ انہوں نے کرتا ڈیزائن سمجھ کر لیا، انہیں نہیں معلوم تھا کہ اس پر کچھ اس طرح لکھا ہے جس سے لوگ یہ سمجھیں گے شاید کوئی عربی لکھی ہے،میری ایسی کوئی نیت نہیں تھی لیکن میں پھر بھی معافی مانگتی ہوں۔خاتون کو مشتعل ہجوم سے بچانے پر ایس پی شہربانو نقوی کے لیے حکومت نے قائد اعظم پولیس میڈل دینے کا فیصلہ کیاہے-

Comments are closed.