اداروں میں ٹکراؤ، سیاسی لڑائیاں، ملکہ بدنامی نہیں، تجزیہ : شہزاد قریشی

0
49

ملک میں جاری عدم استحکام،سیاسی جماعتوں کے بڑھتے ہوئے تنازعات سے پاکستان بطورر یاست اور عوام جمہوریت سیاسی رہنمائوں کو پکار رہی ہے کہ ان پر قابو پانے کا طریقہ تلاش کریں اور اپنا رُخ عوامی اور ملکی خدمت کی طرف موڑ دیں،غلط راستوں کا انتخاب احمق لوگ کیا کرتے ہیں،سیاسی قائدین عدم استحکام کو کم کرنے پر غور کریں، مشرق وسطیٰ میں آگ اور خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے، غزہ سے لبنان تک جو کچھ ہو رہاہے اس کے اثرات صرف عرب ممالک ہی نہیں ،پوری دنیا پر بھی مرتب ہو رہے ہیں، امریکہ کی خارجہ پالیسی کا محور اس وقت چین ہے، چین کو ایشیاء پر غلبہ پانے سے روکنا ہے ، دنیا میں بدلتی صورت حال کے پیش نظر پاکستان کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے، سڑکوں ،گلیوں پر ناچتی گاتی عوام کو شعور دینے کی ضرورت ہے، اُن سیاستدانوں کو بھی شعور دینے کی ضرورت ہے جو سڑکوں گلیوں پر ناچتی گاتی عوام کی قیادت کررہے ہیں، دنیا کے بدلتے حالات اس بات کا تقاضا کرتے ہیں کہ پُرامن ماحول میں ملک میں جاری عدم استحکام اور انتشار پر قابو پایا جائے، ملک کے اہم ترین اداروں کے درمیان ٹکرائو کا کون ذمہ دار ہے؟ اس طرح کے بڑے اداروں کے ٹکرائو سے دنیا میں وطن عزیز کا وقار مجروح ہورہا ہے جبکہ بحیثیت قوم بھی ہمارا وقار مجروح ہو رہاہے،سیاسی جماعتوں کے قائدین کو مل کر ملک سے انتشار کی سیاست اور انتشاری سرگرمیوں کے خاتمے کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا، کیا یہ ملک و قوم کے مقدر میں لکھا جا چکا ہے کہ کبھی ہم حالت جنگ میں ہوتے ہیں لیکن نازک موڑ تو کبھی حالت انتشار آخر قومی سیاسی رہنمائوں، مذہبی جماعتوں کی بھی کوئی ذمہ داری ہے یا صرف اقتدار، اختیارات ،طاقت اور جا ہ و جلال ہی ضرورت؟ ملک میں موجودہ انتشار میں اگر عوام کے لئے اندھیرے راستوں میں کوئی روشنی کی کرن نظر آتی ہے تووہ پنجاب میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی شکل میں نظر آرہی ہے، پنجاب میرٹ ، وقت کی پابندی،پنجاب میں عوام کے لئے سفری سہولتوں کے لئے نئی بسیں سینیٹر پرویز رشید کے مطابق صوبہ بھر میں 10 ہزار نئی بسیں عوام کو دی جائیں گی،بلاشبہ میاں محمدنواز شریف نے عوام کی سفری مشکلات کو حل کرنے کے لئے موٹرز وے جیسے منصوبے دئیے تھے اور اب مریم نواز نے نئی بسیں فراہم کرکے عوام کے لئے آسانیاں پیدا کردی ہیں جو قابل ستائش ہے۔

Leave a reply