وفاقی حکومت نے ریاستی اداروں کی مالی امداد کو کارکردگی سے مشروط کرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ وزارت خزانہ نے اس مقصد کے لیے ایک نیا ماڈل تجویز کیا ہے جس کے تحت مالی فنڈنگ صرف اہداف کے حصول کے بعد ہی ممکن ہوگی۔
وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ مجوزہ ماڈل کے تحت ریاستی اداروں کو مخصوص کارکردگی اہداف پورا کرنا ہوں گے، بصورتِ دیگر انہیں مالی معاونت فراہم نہیں کی جائے گی۔دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد مالیاتی نظم و ضبط کو فروغ دینا اور اداروں کی آپریشنل کارکردگی بہتر بنانا ہے تاکہ انہیں مالی نقصانات سے نکال کر ویلیو کریشن (قدر میں اضافہ) کی طرف لایا جا سکے۔
مزید کہا گیا ہے کہ اہداف کے حصول میں ناکامی کی صورت میں اداروں کی مالی معاونت میں کٹوتی کی جائے گی۔ یہ ماڈل ایک طویل المدتی حکمت عملی کا حصہ ہے جو ریاست کو صرف ایک مالی سرپرست کے بجائے نتیجہ خیز اور مؤثر ادارہ بنانے کی سمت لے جائے گا۔دستاویز کے مطابق اس نئی پالیسی کا مقصد ٹیکس دہندگان کے پیسے کو مؤثر اور ترقیاتی مقاصد کے لیے استعمال میں لانا ہے، کیونکہ ماضی میں سرکاری اداروں کو مسلسل مالی امداد ملنے سے نااہلی اور خود اطمینانی کو فروغ ملا۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ اداروں کو یہ پیغام دینا ضروری ہے کہ اب صرف بقا کافی نہیں، انہیں اپنے وسائل کا مؤثر استعمال کرتے ہوئے بہتر نتائج دینا ہوں گے، کیونکہ ریاست کا یہ نیا ماڈل صرف کارکردگی کو انعام دے گا، ناکامی کو نہیں۔
فریڈم فلوٹیلا کا نیا مشن،اٹلی سے غزہ کے لیے انسانی امداد لے کر کشتی روانہ
وزیر داخلہ محسن نقوی کا دورہ ایران، ایرانی ہم منصب سے ملاقات
پنجاب اسمبلی: حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کمیٹی اجلاس بے نتیجہ
سعودی عرب کا اثر و رسوخ اور غزہ و کشمیر کے مسئلوں میں کردار.تجزیہ:شہزاد قریشی
کراچی: سنار سے دن دہاڑے تقریباً 4 کروڑ روپے کی ڈکیتی