بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔سینئر سول جج قدرت اللّٰہ کل ایک بجے کیس کا فیصلہ سنائیں گے، عدت میں نکاح کیس میں وکلاء صفائی کی جانب سے گواہوں پر جرح مکمل کرلی گئی۔کیس میں وکلاء صفائی نے حتمی دلائل بھی مکمل کرلیے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان بھی عدالت کو دے دیا۔گواہان میں خاور مانیکا، مفتی سعید ، عون چوہدری، محمد لطیف پر جرح ہوئی، جرح بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کی۔ درخواست گزار خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی اور پبلک پراسیکیوٹر سمیع اللّٰہ جسرا بھی سماعت کے دوران عدالت میں موجود تھے۔
عدت میں نکاح کیس کی سماعت 14گھنٹے تک جاری رہی، سماعت آج صبح ساڑھے 9 بجے شروع ہوئی تھی جو کہ رات 11 بجے تک جاری رہی۔
دوسری جانب بشریٰ بی بی نے 14 نومبر 2017 کا طلاق نامہ من گھڑت قرار دے دیا اور کہا کہ خاور مانیکا نے مجھے زبانی طلاق ثلاثہ اپریل 2017 دی، اپریل سےاگست 2017 تک میں نےاپنی عدت کا دورانیہ گزارا، آگست 2017 میں لاہور اپنی والدہ کے گھر منتقل ہوگئی بشریٰ بی بی نے کہا یکم جنوری 2018 کو عمران خان سے ایک ہی نکاح ہوا،عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان جمع کرا دیا، 342 کے سوالنامے میں 13، 13 سوالات پوچھے گئے، دونوں ملزمان کی جانب سے سلمان اکرم راجہ نے جوابات تحریر کرائے۔342 کے بیانات کے بعد شکایت کنندہ کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے حتمی دلائل دئیے، ملزمان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے شہادت صفائی اور دلائل پیش کئے، ملزمان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے ایک گواہ کو پیش کرنے کی اجازت مانگی۔
سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ گواہ بشریٰ بی بی کے گھر کا ایک فرد ہے، گواہ کا نام نہیں بتاؤں گا، عدالت لانے کی اجازت دی جائے، عدالت نے شہادت صفائی میں گواہ پیش کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا۔فیصلہ کل ایک بجے اڈیالہ جیل کی عدالت میں سنایا جائے گا، عدالت نے وکلا صفائی کی جانب سے سیکشن 249 اے کے تحت بریت درخواست اور سیکشن 179 کے تحت عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق دائر درخواستیں بھی مسترد کر دیں۔

بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ
Shares:







