امریکا نے بھارتی برآمدات پر 50 فیصد تک ٹیکس لگا دیا ہے، جو اب تک کے سخت ترین اقدامات میں سے ایک ہے، پاکستان پر 19 ٹیرف عائد کیا گیا ہے
بھارت پر 50 فیصد ٹیرف کا مطلب ہے کہ امریکا جانے والے بھارتی مصنوعات اب مہنگی ہو جائیں گی اور امریکی مارکیٹ میں متبادل سستی اشیا کی جانب عوام راغب ہوں گے، امریکہ کی اس پابندی سے بھارت کی 55 فیصد برآمدات متاثر ہوں گی، جن کی مالیت 87 ارب ڈالر ہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر ٹیکسٹائل، انجینئرنگ مصنوعات، دوائیں اور آئی ٹی ہارڈویئر کی برآمدات پر پڑے گا۔
بھارت پر امریکی 50 فیصد ٹیرف لگایا گیا ہے، اسکی بنیادی وجہ یہ ہے کہ روس سے بھارت جو تیل کی مصنوعات لینے کے بعد ریفائن کرکے اسے انٹرنیشنل مارکیٹ کو دیتا ہے اس سے جو رقم روس کو ملتی ہے وہ یوکرین کے خلاف جنگ میں استعمال ہو رہی ہے۔
دنیا کے بہترین نوجوان کرکٹرز میں 4 پاکستانی کھلاڑی بھی شامل
امریکا کے اس فیصلے کے بعد بھارتی مالیاتی منڈیوں میں بھی گراوٹ دیکھنے میں آئی،بھارتی کرنسی کی قدر کم ہوکر 87.68 فی ڈالر پر آگئی جبکہ اسٹاک مارکیٹ کے دونوں بڑے انڈیکس 1 فیصد گر گئے، جو پچھلے تین ماہ کا سب سے برا دن ثابت ہوا،ماہرین کے مطابق بھارت نے امریکہ اور روس دونوں کے ساتھ تعلقات رکھنے کی کوشش میں زیادتی کر دی، اس صورتحال سے بنگلہ دیش، ویتنام اور چین جیسے ممالک کو فائدہ پہنچ سکتا ہے۔
امریکی حکام نے کہا ہے کہ بھارت روس سے سستا خام تیل خرید کر عالمی منڈی میں زیادہ قیمت پر بیچ رہا ہے اور اس طرح وہ یوکرین جنگ سے منافع کما رہا ہے۔
سب سے مہنگی انگوٹھی کس کی؟ ٹیلر سوئفٹ کی منگنی کے بعد نئی بحث