اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اگر حماس ہتھیار ڈال دے تو غزہ میں جاری جنگ ختم ہو سکتی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ غزہ پر قبضہ کرنا ہمارا مقصد نہیں بلکہ اسے آزاد کرانا ہے، تاہم غزہ کا کنٹرول نہ حماس کو ملے گا اور نہ فلسطینی اتھارٹی کو۔انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیل کا ہدف حماس کا خاتمہ، یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ کو ہتھیاروں سے پاک کرنا ہے۔ نیتن یاہو کے مطابق غزہ کا سیکیورٹی کنٹرول اسرائیل سنبھالے گا اور وہاں ایک پُرامن غیر اسرائیلی انتظامیہ قائم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ جنگ ختم کرنے کا تیز اور بہترین راستہ ہے، اور فوج کو ہدایت کی کہ غیر ملکی صحافیوں کو غزہ لایا جائے۔
اسرائیل کا غزہ پر فوجی کنٹرول اعلان،عرب لیگ و او آئی سی کی شدید مذمت
دوسری جانب عرب لیگ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے وزارتی کمیٹی نے اسرائیل کے غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔ کمیٹی نے اس منصوبے کو خطرناک اشتعال انگیزی، بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی اور غیر قانونی قبضے کو طاقت کے ذریعے مسلط کرنے کی مجرمانہ کوشش قرار دیا، جو متعلقہ عالمی قراردادوں کے منافی ہے۔
پنجاب کا ثقافتی ڈاکخانہ اور سیاسی تھیٹر
غزہ پر اسرائیلی قبضے کے اعلان،سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری