وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اگر دہشت گرد افغانستان سے پاکستان میں داخل ہوں گے تو ہم اُن کے پیچھے جائیں گے اور کالعدم تحریکِ طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ساتھ حساب برابر کیا جائے گا۔

نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات سے کسی کو انکار نہیں، مگر مذاکرات کی ضمانت کون دے گا اور افغان حکومت کو دہشت گردوں کی پناہ گاہیں نہ بنانے کے لیے قائل کیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ افغان حکومت بعض صورتوں میں دہشت گردوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کے بدلے رقم لینے کی پیشکش کر رہی ہے۔

وزیرِ دفاع نے الزام عائد کیا کہ بھارت افغانستان میں سہولت کاری کر رہا ہے اور ممکنہ طور پر پاکستان کے خلاف بدلے کی کوششوں میں مصروف ہے، جب کہ افغان حکومت ضمانت دینے پر تیار نہیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ اسکور سیٹل ہوگا اور ضرورت پڑنے پر کارروائی کی جائے گی، تاہم وہ مذاکرات کے امکانات برقرار رکھنے کے حامی بھی ہیں۔

امن کی صبح دور نہیں،تحریر:نور فاطمہ

ٹرمپ کو بڑا جھٹکا،شکاگو میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی معطل

ٹرمپ کو امن کا نوبیل انعام نہ ملنے پر وائٹ ہاؤس کی کمیٹی پر تنقید

وطن ہمارا ، اس کی حفاظت ہماری پہلی اور آخری ترجیح ہے،سبیل اکرام

Shares: