آئی جی اسلام آباد نے جرمانے کی رقم شیریں مزاری کو ادا کردی

رولز میں سے وفاقی حکومت کا لفظ ہے ڈی پاسپورٹ کا لفظ نہیں
0
34
ECL

اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر آئی جی اسلام آباد نے جرمانے کی رقم شیریں مزاری کو ادا کردی۔

باغی ٹی وی : شیریں مزاری کے ای سی ایل میں نام کے حوالے سے کیس کی سماعت ہوئی، کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کی،دوران سماعت جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ جب مقدمات بنے تب گرفتاری کیوں نہیں کی؟، 2014 کے مقدمات کا کیا اسٹیٹس ہے؟ ای سی ایل میں بھی وفاقی حکومت ہی منظوری دیتی ہے ان مقدمات کو 10 سال ہوگئے ہیں پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کے لیے کیا وفاقی حکومت سے اجازت لی گئی؟

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے، جس پر حکام کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ ہمیں تفتیشی ایجنسی لکھتی ہے تب ہی نام شامل کیا جاتا ہے وفاقی حکومت منظوری دیتی ہے جب کہ فہرست وزارت داخلہ تیار کرتی ہے، وفاقی حکومت اپنا اختیار کسی کو دے ہی نہیں سکتی، رولز میں سے وفاقی حکومت کا لفظ ہے ڈی پاسپورٹ کا لفظ نہیں۔

ایشیا کپ سپُر فور مرحلہ:پاکستان اور بنگلادیش کی ٹیمیں ٹکرائیں گی

عدالت نے استفسار کیاکہ کیا آئی جی اسلام آباد نے 25 ہزار جرمانہ ادا کیا ہے؟۔ آئی جی کو کہیں جرمانہ ادا کریں ورنہ توہین عدالت لگا کر جیل بھیجیں گےآپ نے عدالتی احکامات کو مذاق بنا رکھا ہےعدالت نے آئی جی اسلام آباد کو 25 ہزار روپے جرمانہ ادا کرکے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا، جس پر آئی جی اسلام آباد نے 25 ہزار روپے کا جرمانہ شیریں مزاری کو کمرہ عدالت میں دے دیا،شیریں مزاری نے جرمانے کی مد میں آنے والے 25 ہزار روپے شوکت خانم کو دینے کا اعلان کیا۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائی کورٹ نے شیریں مزاری کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے 19 ستمبر تک ریکارڈ پیش کرنے کا حکم دے دیا اور کیس کی سماعت ملتوی کردی۔

سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت،ایف آئی اے نے جواب کیلئے مہلت مانگ لی

Leave a reply