کندھ کوٹ ،باغی ٹی وی (نامہ نگارمختیاراعوان )آئی جی سندھ غلام نبی میمن کندھ کوٹ پہنچ کر کچے کے علاقے کا دورہ کیا جبکہ لاڑکانہ ڈویژن کے پولیس افسران کے ساتھ اعلیٰ سطح کا اجلاس کر کے جرائم پیشہ عناصر کیخلاف آپریشن ،امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے اور اجمل ساوند کے ملزمان کی گرفتاری کیلئے حکمت عملی تیار کر کے اہم فیصلے کیے گئے ہیں۔
تفصیل کے مطابق کندھ کوٹ میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ڈویژن لاڑکانہ کے پولیس آفسران کے ساتھ درانی مہر کچے کے علاقوں کا جائزہ لینے پہنچے جہاں پر ڈی آئی جی لاڑکانہ مظہر نواز شیخ ،جیکب آباد ،شکارپور اور کندھ کوٹ کے ایس ایس پیز بھی ساتھ تھے ایس ایس پی عرفان سموں نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن کو کچے میں پولیس آپریشن اور موجودہ امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی ۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت ایس ایس پی آفس میں لاڑکانہ ڈویژن کے افسران سے اعلیٰ سطح کا اجلاس کیا جس میں اہم فیصلے کیے گئے دوسری جانب پولیس ہیڈکوارٹر میں پولیس کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے شہداء کے اہل خانہ کو گفٹ تقسیم کئے اور ان کی حوصلہ افضائی بھی کی، آئی جی سندھ نے پولیس کے جوانوں کا حوصلہ بلند کرنے کے لیے تقریب سے خطاب کیا اور جوانوں کو امن دشمنوں سے لڑنے کا ارادہ مضبوط کرنے کا عندیہ دیا اس موقع پر ایس ایس پی آفس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کندھ کوٹ میں قبائلی دشمنی میں پروفیسر اجمل ساوند کا قتل ہائی پروفائل کیس ہے جو قبائلی دشمنی کا نشانہ بن گیا، اجمل ساوند کیس میں مطلوب ملزمان جلد گرفتار کئے جائیں گے، انہوں نے کہا کہ سندھ کے کچے میں انٹلیجنس آپریشن کا مکینزم بنا لیا ہے پولیس کے پاس دو راستے ہیں کرائم کو منیج کرنا یا پھر فائیٹ کرنا ،مجھے اپنے جوانوں پر بھروسہ ہے وہ فائیٹ کے لیے ہر وقت تیار رہتے ہیں ،پولیس بہادری سے لڑ رہی ہے مقابلوں کے دوراں جوانوں نے شہادتیں نوش فرمائی ہیں ،ظاھر ہے پولیس لڑائی کرے گی تو ڈاکوؤں کو تکلیف تو ضرور ہوگی ۔ آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے مزید کہا کہ حیدرآباد ، مٹیاری ، خیرپور سمیت دیگر اضلاع میں پولیس نے جس طرح امن و امان قائم کیا اسی طرح کشمور کندھ کوٹ میں بھی امن قائم ہوگا ۔ ڈاکوؤں کے خاتمے کے لیے پولیس کے ساتھ سٹیزن اور خاص کر کے میڈیا کے ساتھ کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہم نے سندھ گورنمنٹ کو لکھا ہے کہ ہمیں آپریشن کے لیے رینجرز، آرمی کے جوانوں کی ضرورت ہے ،انہوں نے کہا کہ قبائلی تنازعات کا خاتمہ تب ممکن ہوگا جب علاقے کے لوگ امن چاہیں گے ،پریس کانفرنس کے آخر میں انہوں نے کہا کے ڈاکوؤں کا خاتمہ اور عوام کیلئے امن قائم کرنا ہماری اولین ترجیح ہے ۔
Shares: