فیصل آباد میں موٹر وے پر پیش آنے والے اجتماعی زیادتی کے لرزہ خیز واقعے میں اہم پیش رفت میں مرکزی ملزم مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے ایک ہفتے کے اندر مرکزی ملزم سمیت دیگر ملزمان کا سراغ لگا لیا تھا، تاہم آج مرکزی ملزم کی ہلاکت کے بعد کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔پولیس کے مطابق ملزم کو ریکوری کے لیے لے جایا جا رہا تھا کہ اس کے ساتھیوں نے اُسے چھڑوانے کی غرض سے پولیس وین پر فائرنگ کر دی۔ جوابی کارروائی میں مرکزی ملزم مارا گیا جبکہ اس کے دیگر ساتھی موقع سے فرار ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر مفرور ملزموں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور جلد انہیں بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
واضح رہے کہ دو ہفتے قبل پنجاب کے صنعتی شہر فیصل آباد میں تھانہ ساندل بار کی حدود میں واقع موٹر وے پل 62 ج ب چنن کے قریب دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا تھا، جہاں دورانِ ڈکیتی تین مسلح ملزموں نے ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ عدنان نامی شہری اپنی اہلیہ کو زرعی یونیورسٹی ہاسٹل جھنگ روڈ سے چک 62 ج ب چنن لے کر جا رہا تھا کہ راستے میں موٹرسائیکل سوار ڈاکوؤں نے ان کی گاڑی کو اسلحے کے زور پر روک لیا، لوٹ مار کے بعد شوہر کو درخت سے باندھ دیا اور خاتون کو کماد (گنے) کے کھیت میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا۔ واقعے کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے تھے۔
اختر مینگل کی بی این پی نے 20 روز سے جاری دھرنا ختم کردیا