برطانیہ: بانی پی ٹی آئی عمران خان سے منسوب ایک اور خط بین الاقوامی جریدے میں شائع ہو گیا –

باغی ٹی وی : عمران خان سے منسوب یہ خط برطانوی اخبار ٹیلی گراف میں شائع ہوا ہے خط کے آغاز میں کہا گیا کہ آج پاکستان اور اس کے عوام ایک دوسرے کے مخالف کھڑے ہیں، خط میں ملک کے دفاعی ادارے کا نام لے کر اس پر تنقید کی گئی ہے، کہا گیا کہ تقریباً دو سال پہلے میری حکومت کے خلاف ایک انجینیئرڈ ووٹ عدم اعتماد پیش کیا گیا اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مل کر ایک حکومت وجود میں آئی۔

عمران خان سے منسوب خط میں سویلین حکومت کو کٹھ پتلی قرار دیا گیا ہے ، کہا گیا کہ آٹھ فروری کو عوام نے جمہوری انتقام لیا جو نہ صرف قومی حکم عدولی تھی بلکہ اس کے نتیجے میں نو مئی سے متعلق بیانیہ مسترد بھی ہو گیا،عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں بھی ووٹ ٹیمپرنگ کی گئی،ہمارے انتخابی نشان کے ظلم، تشدد اور انکار کو بڑے پیمانے پر دستاویزی شکل دی گئی ہے، لیکن فوج اور اس کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرنے والی بے اختیار سویلین قیادت کے لیے کچھ بھی کام نہیں آیا، 8 فروری 2024 کو پاکستان کے عام انتخابات نے ان کے ڈیزائن کی مکمل ناکامی کو ظاہر کیا۔

وزیراعظم نے گندم کی درآمد کے حوالے سے انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی

خط میں کہا یا کہ ایک ایسے ملک میں جہاں ووٹروں کی اکثریت پارٹی کے نشان سے رہنمائی کرتی ہے وہاں کوئی ایک انتخابی نشان نہیں ہے، لوگ "آزاد” کے طور پر کھڑے ہونے کے باوجود، میری پارٹی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدواروں کے لیے باہر آئے اور بھاری اکثریت سے ووٹ دیا۔ متنوع علامتوں کے ساتھ۔

کہا گیا کہ پاکستانی عوام کی طرف سے فوجی اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے کے خلاف یہ جمہوری انتقام نہ صرف عوام کی طرف سے قومی بے عزتی تھی بلکہ 9 مئی 2023 کے سرکاری بیانیے کو بھی مکمل طور پر مسترد کرتی تھی، جب پی ٹی آئی کے حامیوں پر جھوٹے الزامات لگائے گئے تھے۔ کریک ڈاؤن – فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے کا۔

ترکیہ کی اسرائیل سے تجارت بند،اسرائیل کا شدید احتجاج

خط میں فوج کے علاوہ عدلیہ پر بھی تنقید کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس انصاف نہیں کر رہے،چھ ججوں کے خط کے معاملے کا حوالہ دیتے ہوئے مبینہ طور پر بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے الٹا ججوں کو ہی کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے ریاست اسی راستے پر چل رہی ہے جس پر وہ 1971 میں چلی تھی جب وہ مشرقی پاکستان کھو بیٹھی جو آج بنگلہ دیش ہے۔

خط میں ایک ہی جملے میں ایک جانب پاکستان پر امریکہ کو فضائی حدود کے استعمال اور متعلقہ سہولتیں دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے تو دوسری جانب امریکہ کی انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں پاکستان پر سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں، خط کے آخر میں مبینہ طور پر عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ میرے خلاف جو کر سکتی تھی کر لیا اب مجھے قتل کرنا ہی رہ گیا ہےخط میں ایک شخصیت کا نام لیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اگر مجھے یا میری بیوی کو کچھ ہوا تو وہ شخصیت ذمہ دار ہوگی۔

ایران کی امریکی اور برطانوی حکام اور اداروں پر پابندیاں عائد

واضح رہے کہ اس سے پہلے بانی پی ٹی آئی کا ایک خط برطانوی اخبار اکنامسٹ نے شائع کیا تھا اور اس وقت سوالات اٹھائے گئے تھے کہ عمران خان جیل سے کوئی خط کیسے بھجوا سکتے ہیں جبکہ انہیں کوئی تحریر باہر بھیجنے کی اجازت نہیں، عمران خان کی یہ مبینہ تحریر نو مئی کے واقعات کو ایک برس پورا ہونے سے محض چند روز قبل سامنے ائی ہے پی ٹی آئی کہ حامیوں نے حال ہی میں سوشل میڈیا پر مہم شروع کی ہے جس میں نو مئی کے واقعات کو فالس فلیگ آپریشن قرار دیا جا رہا ہے۔

Shares: