وزیر اعظم شہباز شریف کے ترجمان مشرف زیدی کا کہنا ہے کہ یہ خبر غلط ہے کہ 2 سال سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید سابق وزیر اعظم عمران خان کے اہل خانہ، وکلا اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کو ملنے نہیں دیا جاتا یا انھیں ’قید تنہائی‘ میں رکھا گیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز سے انٹرویو میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ترجمان مشرف زیدی نے عمران خان کو ’قید تنہائی‘ میں رکھے جانے سے متعلق پی ٹی آئی رہنماؤں کے الزامات اور دعوؤں کو مسترد کردیا،انہوں نے بتایا کہ عمران خان قریب 860 روز سے جیل میں ہیں اور اصولاً انہیں ہر ہفتے ایک ملاقات کی اجازت ہونی چاہیے مگر انہوں نے ’112 ہفتوں کے دوران 870 ملاقاتیں کی ہیں، عمران خان نے اپنی بہنوں سے ’137 ملاقاتیں کی ہیں جن میں سے 45 علیمہ، 49 عظمیٰ اور 43 نورین کے ساتھ ہوئیں،عمران خان نے اپنی بہنوں سے لگ بھگ 140 ملاقاتیں کی ہیں جو کہ ’کہیں سے بھی قید تنہائی نہیں لگ رہا۔‘
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے وکلا سے 451 ملاقاتیں کی ہیں جبکہ 30 سے زیادہ مرتبہ ڈاکٹروں نے ان کا طبی معائنہ کیا ہے،اس میں کوئی فوجی ڈاکٹر شامل نہیں تھے ان کے ذاتی معالج نے بھی کئی بار ان کا معائنہ کیا ہے،انہوں نے جیل مینوئل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملاقات کے دوران سیاسی امور پر بات چیت کی اجازت نہیں دی جائے گی، جیل میں جانے کے بعد سے عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ سے 775 پیغامات جاری کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتوں کے دوران عمران خان کی صحت کے بارے میں افواہیں گردش کرتی رہی ہیں لیکن ان کی بہن عظمیٰ خان ملاقات کے بعد صحافیوں سے مختصر بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ عمران خان کی صحت الحمد اللہ ٹھیک ہے ۔








