مزید دیکھیں

مقبول

آرمی چیف ملکی وقار کے لیے سرگرم عمل ہیں، گورنر پنجاب

اسلام آباد: گورنر پنجاب نے اوورسیز پاکستانیوں کو ملک...

او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کا آزاد کشمیر کا دورہ

او آئی سی کے نمائندہ خصوصی برائے جموں و...

ضلعی انتظامیہ خیبر کی کارروائی، میٹرک امتحانات میں منظم نقل کا انکشاف

خیبر: ضلعی انتظامیہ خیبر نے ہفتے کے روز جاری...

عمران خان کی کال پر دھرنا جاری رہے گا،علی امین گنڈا پور

مانسہرہ: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ عمران خان کی کال پر دھرنا جاری رہے گا۔

باغی ٹی وی : مانسہرہ میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمارے لیڈر کو جیل میں ڈالا گیا، ہم نے ہمیشہ حقیقی آزادی کی بات کی ہے، ڈھائی سال سے ہماری جماعت پر ظلم کیا جارہا ہے، تشدد نہ ہوتا تو ہمارے لوگ جواب نہ دیتےہم نے اسلام آباد میں احتجاج کے لیے پرامن کال دی، ہم اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں، ہماری پارٹی کے ساتھ جبر کیا گیا ہے، ہمیں بانی پی ٹی آئی نے ڈی چوک جانے کی اجازت دی۔

علی امین نے کہا کہ یہ جنگ ہماری نسلوں کی جنگ ہے، پورے ملک کو بتانا چاہتا ہوں ہمارا دھرنا جاری ہےمیں اپنے ورکرز کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، جو کارکن گرفتار ہیں انہیں رہا کروائیں گے جیسے پہلے کرایا تھا، عمران خان نے کہا ہےکہ جب وہ کہیں گے تب دھرنا ختم ہوگا، تو یہ بات یاد رکھیں یہ دھرنا ابھی جاری ہے، یہ دھرنا عمران خان کے اختیار میں ہے ہمارا دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری ہے-

انہوں نے کہا ہےکہ عمران خان کی کال تک دھرنا جاری رہےگا، ہمیں عدالتوں سے انصاف نہیں مل رہا، اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہےہمارا لیڈر جیل میں ہے، اس کی اہلیہ کو بھی جیل میں ڈالا گیا، مجھ پر 9 مئی کے درجنوں مقدمات درج ہیں، کوئی ایک ویڈیو دکھا دیں جہاں میں ہوں، جس ملک کے وزیراعلیٰ کو انصاف نہ مل سکے تو عام آدمی کو کیا انصاف ملے گا، یہ صوبہ اپنا حق اور اپنا مینڈیٹ لینا جانتا ہے۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر عمران خان نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور عمران خان نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔