سائفرگمشد گی کیس:چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے مقرر

جسٹس عامر فاروق پیر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کریں گے
Imran Khan Cypher

اسلام آباد: سائفرگمشد گی کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی درخواست ضمانت اسلام آبادہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی-

باغی ٹی وی : اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کرتے ہوئے بینچ تشکیل دے دیا رجسٹرار آفس کی جاری کردہ کاز لسٹ کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق پیر کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کریں گے۔

خیال رہے کہ عمران خان نے بیرسٹر سلمان صفدر ایڈووکیٹ کی وساطت سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں سائفر گمشدگی کیس میں درخواست ضمانت دائر کی، جس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ انہیں ضمانت پر اٹک جیل سے رہا کیا جائے درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ استغاثہ نے بدنیتی پر مبنی مقدمہ درج کیا14 ستمبر کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے درخواست ضمانت مسترد کی خصوصی عدالت کی جانب سے بے ضابطگیوں اور استغاثہ کے متعدد تضادات کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا۔

سائفر کیس،عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی

واضح رہے کہ گزشتہ روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی خصوصی عدالت کا تحریری فیصلے میں کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی، شاہ محمود قریشی مقدمے میں ایک کردار کے تحت نامزد ہیں، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کے خلاف ناقابل تردید شواہد ان کا کیس سےلنک ثابت کرنے کے لیے کافی ہیں ریکارڈ کے مطابق ملزمان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی سیکشن 5 اور 9 اور ناقابل ضمانت دفعات کے جرم کے مرتکب ٹھہرے ہیں، ضمانتیں خارج کرنے کے لیے کافی مجرمانہ مواد ہے۔

کوئٹہ میں ایرانی پٹرول کی مانگ میں اضافہ

عدالت نے اپنے آرڈر میں ایف آئی اے پراسیکیوٹرز کے دلائل لکھتے ہوئے کہا ہے کہ ” پراسیکیوشن کے مطابق 161 کے بیانات کے مطابق عمران خان کی جانب سے سائفر کو غیر قانونی طور پر اپنے پاس رکھنا ثابت ہے اور انہوں نے غیر متعلقہ افراد کے سامنے سائفر معلومات گھما پھیرا کر شئیر کیں، جس نے بیرونی طاقتوں کو فائدہ پہنچایا اور پاکستان کی سیکیورٹی کو متاثر کیا –

انضمام الحق نے چیف سلیکٹر کے عہدے سے استعفے کی دھمکی دے دی

Comments are closed.