مذاکرات اچھی بات مگر عمران خان کی گارنٹی کون دے گا ،خواجہ آصف

مذاکرت چند دن پہلے تک صرف اسٹیبلشمنٹ تک حلال تھے
pmln

اسلام آباد:وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش اور رابطے پر ردعمل دیا ہے-

سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے لکھا کہ ‏پی ٹی آئی نے 24 نومبر کے حوالے سے ہلاکتوں کی تعداد 12 سے لے کر 278 تک بتائی اور کوئی ثبوت بھی فراہم نہیں کیے،پی ٹی آئی نے رینجرز اور پولیس کی شہادتوں کا اعتراف یا ذکر تک نہیں کیا، دوغلا پن اور دہرا معیار تحریک انصاف کی شناخت و کلچر ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ‏مذاکرت چند دن پہلے تک صرف اسٹیبلشمنٹ تک حلال تھے اور حکومت سے مذاکرات حرام تھے، یہ بھی زمانے کے انقلاب ہیں، ‏مذاکرات اچھی بات مگر عمران خان کی گارنٹی کون دے گا کیونکہ وہ تو دن میں کئی رنگ بدل لیتے ہیں،کوئی زمانہ تھا جب جنرل باجوہ اور فیض ضامن ہوتے تھے یہ تب کی بات ہے جب محبت جوان تھی۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف نے مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے،اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے پی ٹی آئی رہنماؤں نے اسپیکر ہاؤس میں ملاقات کی جس میں بیرسٹر گوہر، عمر ایوب، صاحبزادہ حامد رضا اور وزیر قانون و پارلیمانی امور اعظم نذیر تارڑ بھی موجود تھے مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کا پلیٹ فارم استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا،مذاکرات کے لیے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے کی تجویز اسپیکر نے دی، ان کی تجویز کو پی ٹی آئی اور حکومت دونوں نے تسلیم کر لیا۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ مذاکرات ہماری نہیں بلکہ پاکستان کی ضرورت ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ معنی خیز مذاکرات کی بات کی ہے، 9 مئی اور 26 نومبر کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے،میں نے پہلے بھی مفاہمت کی بات کی تھی، ہم چاہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں، جیل جانے سے بانی پی ٹی آئی کا قد مزید بڑھا ہے، ہم بانی پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹی اسیران کی فوری رہائی چاہتے ہیں، حکومتی لڑائی سے پوری قوم کا نقصان ہورہا ہےسیاسی کیسز واپس لینا حکومت کے بائیں ہاتھ کا کام ہوتا ہے، آخر اس معاملے میں دیر کیوں ہو رہی ہے۔

Comments are closed.