چانسلر کا انتخاب اور عمران خان کی شمولیت، آکسفورڈ یونیورسٹی بھی مشکل میں پڑگئی

لندن میں ایک سینئر بیرسٹر سے رابطہ کیا گیا
oxford

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کے کاغذات جمع کروانے کے بعد پہلی بار آکسفورڈ یونیورسٹی چانسلر کے انتخاب میں مشکل میں پڑ گئی ہے۔

باغی ٹی وی : برطانوی اخبار دی ٹائمز کے مطابق آکسفورڈ یونیورسٹی کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ چانسلر کے انتخاب کا سادہ عمل اس قدر پیچیدہ ہو جائے گا، یونیورسٹی نے قانونی رائے طلب کرلی ہے کہ بانی پی ٹی آئی چانسلر بننے کے معیار پر اترتے ہیں یا نہیں،اور پاکستان میں الیکشن کے حوالے سے خاصی تشویش پائی جاتی ہے عمران خان کے حامیوں کا ماننا ہے کہ جیت اس کے جیل سے رہا ہونے کے امکانات کو نمایاں طور پر بڑھا دے گی،لندن میں ایک سینئر بیرسٹر سے رابطہ کیا گیا اور عمران خان کی امیدواری کی اہلیت کے بارے میں رائے طلب کی گئی ہے۔

ایس سی او کانفرنس:ٹریفک پلان جاری

رپورٹ کے مطابق صدیوں سےآکسفورڈ یونیورسٹی میں چانسلر شپ برطانوی اسٹیبلشمنٹ کے ممتاز شخصیات کے پاس رہی ہے۔ تاہم، لارڈ پیٹن آف بارنس کی جانب سے اپنی ریٹائرمنٹ کے اعلان کے بعد دنیا کی سب سے مشہور یونیورسٹی کا چانسلر بننے کے لیے سخت مقابلہ شروع ہو گیا ہے۔

پہلی بارآکسفورڈ اپنے چانسلر شپ کا انتخاب آن لائن مقبولیت کے ووٹ کے ذریعے کرائے گا، جس میں سابق طلبہ کو اپنے پسندیدہ امیدواروں کو ترجیح کے لحاظ سے درجہ بندی کرنے کی دعوت دی جائے گی، اگلا چانسلر بننے کے خواہشمند نمایاں ناموں میں لارڈ ولیم ہیگ، لیڈی ایلش انجیولینی، لارڈ پیٹر مینڈیلسن، عمران خان، ڈاکٹر مارگریٹ کیسلی ہیفورڈ اور ڈومینک گریو شامل ہیں۔

شہر جہاں ہر دوسری عورت جڑواں بچے پیدا کرتی ہے

آکسفورڈ یونیورسٹی رواں ہفتے چانسلر کا انتخاب لڑنے کیلئے اہل امیدواروں کا اعلان کرے گی، انتخابی مراحل مکمل ہونے پر نئے چانسلر کا اعلان رواں برس کے آخر میں کیا جائے گا۔

Comments are closed.