امریکی جریدے نے عمران خان کو پاکستان کی معاشی تباہی کا ذمہ دار قرار دیدیا

0
46

امریکی معروف جریدے ’ٹائم‘ نے پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تصویر اپنے تازہ شمارے کے سرِورق پر شائع کی ہے۔

باغی ٹی وی : معروف ٹائم میگزین نے منگل کو اپنے تازہ ایڈیشن میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے بارے میں ایک کور سٹوری شائع کی، جس کے عنوان "عمران خان کی حیران کن کہانی” کے ساتھ ان کی تصویر کو ٹائٹل پیج پر لگایا گیا یہ ایک ایسا مضمون ہے جیسا کہ مغربی رسائل میں زیادہ تر مضامین ہیں؛ کچھ تعریف اور کچھ تنقید پر مشتمل ہے جس میں پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال کا تجزیہ اور مستقبل کے حالات کا جائزہ لیا گیا ہے-

ایم کیو ایم نے کراچی کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کرلیا

میگزین نے عمران خان کے ساتھ زوم انٹرویو بھی کیا، لیکن سوال و جواب کے فارمیٹ کے بجائے، اس نے پورے مضمون میں انٹرویو کا خلاصہ پیش کیا جس میں کچھ ان کی کامیابیوں کو اجاگر کیااور کچھ ان کی ناکامیوں کو بیان کیا گیا اور کچھ میں عمران خان کے پاکستان کے لئے مثبت اور منفی پہلوؤں کو اجاگر کیا گیا تاہم عمران خان کے حامیوں کو یہ انداز پسند نہیں آیا اور جیسا کہ وہ اکثر پاکستانی اشاعتوں کے ساتھ کرتے ہیں، میگزین اور مصنف چارلس کیمبل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا-

مصنف چارلس کیمبل نے’عمران خان کی حیران کُن کہانی‘ “The Astonishing Saga Of Imran Khan“ کے مضمون سے شائع کرتے ہوئے اُنہیں پاکستان کا سب سے مقبول ترین سیاستدان قرار دیا ہے۔اپنی حکومت کی تبدیلی میں وہ ابھی امریکی ہاتھ کا اشارہ دیتے ہیں عمران خان کو حکومت سے بے دخل کر دیاگیا انہیں قاتلانہ حملے کا سامنا کرنا پڑا لیکن وہ پاکستان میں سب سے زیادہ مقبول سیاست دان ہیں۔

عمران خان نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ لوگ مجھے واپس لانا چاہتے ہیں، آپ تصور نہیں کر سکتے اس وقت پاکستان میں کیا ہو رہا ہے، وہ پریشان ہیں کہ مجھے کیسے باہر کریں لیکن لوگوں کی اکثریت مجھے لانا چاہتی ہے تو یہ مافیا اور فوج کیسے مجھے باہر کرسکتی ہے۔

سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر جواد احمد کی تنقید

حکومت پریشان ہے،کسی شخص نے اسٹیبلشمنٹ کو اتنا نہیں ڈرایا جتنا میں نے ڈرایا مجھے مارنے کی کوشش کرنے والے گھبرائے ہوئے ہیں ، انہیں ڈر ہے یہ واپس آیا تو ان کا احتساب ہوگا،میرے گھر پر تین اطراف سے پولیس نے حملہ کیا جیسا کہ کوئی بڑا دہشت گرد بیٹھا ہو لیکن لوگ میرے گھر کے باہر بڑی تعداد میں جمع ہوگئے کیونکہ انہیں حکومت پر کوئی اعتماد نہیں ہے سیاسی حکومت الیکشن سے ڈری ہوئی ہے کیونکہ ان کی مقبولیت زیرو ہو گئی ہے ان کی پشت پناہی اسٹیبلشمنٹ کر رہی ہے۔

میگزین نے سابق وزیراعظم عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پاکستان کی معاشی تباہی کا ذمہ دار قرار دیا،میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان کی معاشی پالیسی کی وجہ سےپاکستان معاشی بحران کا شکار ہے عمران حکومت میں معاشی بد حالی کا آغاز ہوا،کوئی وزیر خزانہ ٹِک نہیں پایا،اقتصادی بدانتظامی ونااہلی، آئی ایم ایف سے معاہدے ٹوٹنےکاسبب بنی، اقتصادی ڈھانچے کی بہتری کے بجائے اقرباء پروری پروان چڑھی۔

مضمون میں عمران کو کٹھ پتلی، دہشت گردوں کی حمایت اور اسٹیبلشمنٹ کا سہولت کار ، خواتین کےلباس پر بیہودہ باتیں کرنے والا اور پلے بوائے قرار دیا گیا-

"لو سٹوری” فیصلے نےملکی سالمیت کو خطرات سے دوچار کیا، حافظ حمداللہ کا سپریم …

مضمون کے مصنف مسٹر کیمبل نے لکھا کہ 2018 میں پاک فوج کی حمایت سے اقتدار لینے والے رہنما نے آئی ایم ایف سے قرضہ لیا مگر ملک کی سماجی اور ترقیاتی پروگرامز کے اخراجات کو ہی کم کردیا، جس سے معاشی بحران کی ابتداء ہوئی ،اقتدار میں آنے کے بعد مذہبی شدت پسندی کے قوانین کو پنپنے دیا بلکہ اس کو مزید بڑھایا ،میگزین لکھتا ہے کہ عمران خان ایسارہنما جو القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو “شہید” قرار دیتے اور اویغور مسلمانوں کیخلاف چینی ہتھکنڈوں کی تعریف کرتے ہیں مگر ساتھ ساتھ یورپ اور امریکا کو پیغام دے رہیں ہیں کہ اگر مدد نہ کی تو پاکستان مکمل طور پر چین کی جھولی میں جاگرے گا ۔

عمران خان کے پاس معیشت کی بحالی اور پاکستان کو واپس ٹریک پر لانے کا کوئی واضح پلان نہیں عمران پونے چار سال صرف وزیر خزانہ بدلتے رہے، IMF سے معاہدہ کرکے توڑ دیا میگزین نے یہ بھی گواہی دی کہ ٹریان عمران خان کی بیٹی ہے،کیلیفورنیا کی عدالت کے فیصلے کے مطابق عمران خان کی ایک بیٹی بھی ہے جو بغیر شادی کیے پیدا ہوئی۔

پاکستان میں جون تک مہنگائی 29.5 فیصد کی بلند سطح پر جانے کا امکان

تاہم، مضمون نے عمران خان کے موقف کو پیش کیا کہ صرف انتخابات ہی اس تلخ سیاسی تقسیم کو ختم کر سکتے ہیں جس سے پورا ملک متاثر ہے انہوں نے انٹرویو میں کہا کہ پاکستان میں سیاسی استحکام انتخابات کے ذریعے آتا ہے۔ "یہ معاشی بحالی کا نقطہ آغاز ہے۔”

تاہم مضمون میں کہا گیا ہے کہ پاکستان "دنیا کا پانچواں سب سے زیادہ آبادی والا ملک” ہے، جس کے پاس "صرف 4.6 بلین ڈالر کے غیر ملکی ذخائر ہیں – 20 ڈالر فی شہری”، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس بحران کو صرف انتخابات سے حل نہیں کیا جا سکتا۔

پاکستان میں امریکہ کے سابق سفیر، کیمرون منٹر نے کہا، ’’اگر وہ ڈیفالٹ کرتے ہیں، اور انھیں تیل نہیں ملتا، کمپنیاں تباہ ہوجاتی ہیں، اور لوگوں کے پاس نوکریاں نہیں ہوتیں، تو آپ کہیں گے کہ یہ انقلاب کے لیے تیار ملک ہے۔

آج 4 اپریل کو پھر عدالتی قتل ہوا. شیری رحمان

یہ مضمون سپریم کورٹ کی جانب سے پنجاب اور کے پی میں انتخابات میں تاخیر کے الیکشن کمیشن کے حکم کو مسترد کرنے سے چند گھنٹے قبل شائع ہوا تھا۔ لہذا، اس نے سوشل میڈیا اور امریکہ میں جنوبی ایشیائی امور کے اسکالرز کے درمیان کافی بحث چھیڑ دی۔

بحث تین اہم نکات پر مرکوز تھی: کیا پی ڈی ایم حکومت سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کرے گی اور حکم کے مطابق 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کرائے گی؟ کیا فوج حکومت کو حکم نامے پر عملدرآمد پر آمادہ کرے گی؟ اور امریکہ کس کا ساتھ دے گا؟

مضمون نے آخری سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "امریکی نقطہ نظر سے، وہ (عمران خان) ایک غریب، شورش زدہ اسلامی ریاست کو سنبھالنے کے لیے مثالی انتخاب سے دور ہو سکتے ہیں-

آرٹیکل میں پھر نشاندہی کی گئی کہ مسٹر خان نے غلط طریقے سے امریکہ پر اپنی حکومت گرانے کا الزام لگایا۔ اس میں مسٹر خان کے طالبان کے حق میں بیان، روس اور چین کے قریب جانے کی ان کی کوششوں اور بائیڈن انتظامیہ کے ساتھ ان کے اختلافات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔

برطانیہ میں ٹک ٹاک پر بھاری جرمانہ عائد

Leave a reply