راولپنڈی: پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کیلئے اسٹیبلشمنٹ کا ہی کہا ہے،انہوں نے علی امین گنڈا پور اور بیرسٹرگوہر کو مذاکرات کی اجازت دی ہے
باغی ٹی وی: اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان کا کہنا تھاکہ آج بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی ہے، بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈا پور اور بیرسٹرگوہر کو مذاکرات کی اجازت دی ہے، انہوں نے دونوں رہنماؤں کواپنے مطالبات پرمذاکرات کی اجازت دی ہے بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے دونوں رہنماؤں نے مذاکرات کی اجازت مانگی ہے، 24 نومبر پاکستان کیلئے اہم دن ہے، 8فروری کی طرح 24 نومبر کو بھی نکلیں۔
علیمہ خان کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے ہمارا احتجاج پرُامن ہوگا، مینڈیٹ کی واپسی، کارکنوں، رہنماؤں کی رہائی اورجمہوریت کی بحالی کیلئے مذاکرات کاکہاگیا اور جمعرات تک کا وقت دیا ہے،چوری شدہ مینڈیٹ واپس ہوتاہےتو 24 نومبرکا احتجاج جشن میں تبدیل ہوجائےگا، بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کیلئے اسٹیبلشمنٹ کا ہی کہا ہے، حکومت تو خود کہتی ہے اس کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، حکومت والے تو ٹی وی پرکہہ رہےہیں ہمارےہاتھ میں کچھ نہیں ہے۔
انہو ں نے کہا کہ جب جماعتوں نےکہہ دیا ہمارےہاتھ میں کچھ نہیں پھرانہیں سےمذاکرات کریں گےجن کے ہاتھ میں ہے، بانی پی ٹی آئی نے یہی کہا ہے پریکٹیکل چیز ہے اور حالات بھی اس وقت یہی ہیں۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے رہنماؤں نے 24 نومبر کو احتجاج کی کال پر کھل کر اختلاف کردیا پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق پنجاب کے رہنماؤں نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اراکین نے شکوے کیے کہ پشاور میں ہونے والا اجلاس پنجاب کا تھا مگر پنجاب کے رہنماؤں کو نظر انداز کیا گیا، علی امین گنڈا پور نے حماد اظہر اور میاں اسلم اقبال کو پنجاب کے حوالے بات ہی نہیں کرنے دی۔
ارکان نے شکوہ کیا کہ پنجاب میں کیا مشکلات ہیں، احتجاج کے حوالے سے پلاننگ پر کوئی بات چیت نہیں کی گئی، کارکنوں اکٹھا کرکے اسلام آباد لے جانے میں مشکلات ہیں، پنجاب میں کرایہ پر گاڑیاں ہی نہیں مل رہیں جب کہ ٹرانسپورٹرز بھی گاڑی دینے کو تیار نہیں ہیں،احتجاج کے حوالے سے پنجاب کے رہنماؤں سے مشاورت کی جاتی تو بہتر ہوتا۔