سیالکوٹ: وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور باقاعدہ اسٹریٹیجی کے تحت لوگوں کو مروانا چاہتے ہیں-
باغی ٹی وی : خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 24 نومبر کے حوالے سے حکومت نے اپنا لائحہ عمل طے کرلیا ہے، اگر یہ لوگ مسلح جتھے لائیں گے تو حکومت بھی ان کا مقابلہ کرے گی، یہ لوگ لاشوں کی سیاست کرنا چاہ رہے ہیں، حکومت ان حربوں سے گریز کر رہی ہے،یہ چاہتے ہیں لاشیں لے کر خیبرپختونخوا جاکر مسئلہ بنائیں، وزیراعلیٰ کے پی باقاعدہ اسٹریٹیجی کے تحت لوگوں کو مروانا چاہتے ہیں، یہی اسٹریٹیجی بانی پی ٹی آئی کی ہے، یہ ہدایات وہاں سے آتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے بیان سے خارجہ پالیسی پر کوئی فرق نہیں پڑا، بانی پی ٹی آئی اور اہلیہ سے متعلق سعودی حکومت باخوبی واقف ہے، دونوں میاں بیوی کو جو گھڑیاں اور تحائف ملے ان کو بیچا گیا، سعودی حکومت کومعلوم ہے کہ دونوں میاں بیوی نے مل کر فراڈ کیا تھا، بدقسمتی سے اس طرح کے لوگ ہمارے حکمران بن جاتےہیں، سعودی حکومت اس کو ہماری کمزوری سمجھ کر درگزر کرے گی۔
دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ تحریک انصاف سے کسی سطح پر کوئی بات چیت نہیں ہو رہی، بیرسٹر گوہر سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکم بتانے سے متعلق رابطہ کیا گیا محسن نقوی کا بیرسٹرگوہر سے صرف ایک بار رابطہ ہوا ہےاور وہ بھی محسن نقوی نے بیرسٹر گوہر پر واضح کر دیا کہ احتجاج کی کوئی اجازت نہیں اسلام آباد میں احتجاج کی اجازت نہیں۔ جو آئے گا گرفتار ہو گا۔
عطا تارڑ نے کہا کہ کسی کو امن و امان کی صورتحال خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے احتجاج میں شریک سرکاری افسران کو آئندہ ترقی نہیں ملے گی اور خیبر پختونخوا سے آنے والے سرکاری افسران سے بھی نمٹا جائے گا، خیبر پختونخوا میں دہشتگردی ہو رہی ہے اور آپ اسلام آباد آرہے ہیں، اور وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو چاہیے کہ اپنے صوبے پر توجہ دیں آپ کی سیاسی جماعت ہے یا آپ ملک دشمن ہیں ؟۔








