اسلام آباد: سابق وزیراطلاعات اور سابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ سابق صدر ٹرمپ نے ابھی نندن کےمعاملےپرعمران خان کو فون کیا تھا ،اور تناؤ کو کم کرنے کا کہا تھا، ڈونلڈٹرمپ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں صیح رائے نہیں رکھتے تھے-

باغی ٹی وی: نجی خبررساں ادارے کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے کہا کہ بحران بھارت نے شروع کیا ہے لیکن اس کو مزید نہ بڑھایا جائے صدر ٹرمپ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں صیح رائے نہیں رکھتے تھے کیونکہ مودی کا زبردستی گلے لگنا انگریزپسند نہیں کرتے، وہ مودی کو ایک احمق آدمی سمجھتے تھے، اور وہ ان کا مذاق اڑاتے تھے۔

پاک چین دوستی وقت کی کسوٹی پر کھڑی رہی ہے،چین

فواد چوہدری کے مطابق نریندرمودی نےمسئلہ کےحل کاموقع ضائع کیا کیونکہ عمران خان تعلقات بہتر کرناچاہتےتھے، تعلقات بہتر ہونےسےپاکستان اوربھارت دونوں کوفائدہ ہوگا لیکن زیادہ فائدہ بھارت کوہوگا، ہم بھارت سے تعلقات برابری کی بنیاد پرچاہتے ہیں، میں کسی کو سپورٹ نہیں کرتا، ہرجگہ انتہاپسندوں کی سوچ ایک جیسی ہوتی ہے، اگر مودی 1971 میں ہوتے تو شاہد انڈیا ٹوٹ گیا ہوتا، بھارتی اسٹیبلشمنٹ مسئلہ کشمیرحل میں رکاوٹ ڈالتی ہے، انہوں نے پہلے بابری مسجد کو شہید کیا ، پھر دبئی میں مندر کا افتتاح کیا اور اب اورنگزیب عالم گیر کی مسجد گرا رہے ہیں لیکن ہمارا دفتر خارجہ “ مج کُنگڑیاں پا “ کر بیٹھا ہوا ہے اور نہ ہمارے کسی مسلم ممالک نے مذ مت کی الٹا مندر کا افتتاح کروایا جا رہا ہے۔

جرمنی:اسلام مخالف سیاسی رہنما پر چاقو سے حملہ کرنیوالے شخص کو پولیس نے …

Shares: