سینیٹ انتخابات کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں ٹکٹوں کی تقسیم پر شدید اختلافات سامنے آ گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی ناراض امیدواروں سے پہلی ملاقات بے نتیجہ ختم ہو گئی، جبکہ دوسری بیٹھک آج عشاء کے بعد ہوگی۔
وزیراعلیٰ نے سینیٹ کے ٹکٹوں میں نظرانداز کیے گئے پارٹی رہنماؤں کو منانے کی کوشش کی، تاہم عرفان سلیم، عائشہ بانو، ارشاد حسین اور خرم ذیشان سمیت ناراض رہنما بات چیت سے مطمئن نہ ہو سکے۔ان رہنماؤں نے احتجاج اور پریس کانفرنس کے بعد وزیراعلیٰ کی دعوت پر ملاقات کی تھی، لیکن کوئی حتمی نتیجہ نہ نکل سکا۔ اب وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور ایک بار پھر عشاء کے بعد ملاقات کریں گے اور کوشش کریں گے کہ ناراض اراکین اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیں۔
ذرائع کے مطابق اگر ناراض امیدوار دستبردار نہ ہوئے تو سینیٹ کے انتخابات آئینی طور پر لازمی ہوں گے، حالانکہ علی امین گنڈاپور پہلے ہی اپوزیشن سے سینیٹ امیدواروں کو بلا مقابلہ منتخب کرانے پر معاہدہ کر چکے ہیں۔ادھر پی ٹی آئی خیبرپختونخوا میں ٹکٹوں کی نامزدگی پر اختلافات اس حد تک بڑھ گئے ہیں کہ صوبائی صدر نے نئی ترجیحی فہرست چیئرمین کو ارسال کر دی، جس میں مرزا خان آفریدی کا نام خارج کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف سے لیبیا کے کمانڈر ان چیف کی ملاقات، دوطرفہ تعاون پر گفتگو
برطانیہ کی روس پر نئی پابندیاں، 20 سے زائد مبینہ جاسوس اور ہیکرز نشانے پر
چین میں 300 پاکستانی طلبہ کی زرعی ٹریننگ مکمل، وزیراعظم کا تعاون پر اظہار تشکر
پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ 14 سال بعد سرپلس