قصور
الہ آباد میں ظلم کی انتہاہ،مدرسے کے طالب علم کو مار مار کر برا حال کر دیا سر میں اینٹیں ماریں جس سے اسے شدید چوٹیں آئیں حالت غیر ہونے پر ہسپتال داخل
تفصیلات کے مطابق کل شام چونیاں کے شہر الہ آباد میں ظالموں نے دین کے طالب علم مدرسے کے لڑکے پر ظلم کی انتہاہ کر دی
جامعہ مسجد و مدرسہ اقصیٰ کا طالب علم شہزاڈ ولد منیر موضع گہلن ہتھاڑ کا رہائشی ہے جو کہ کل شام سے قبل مدرسہ کی گلی و مدرسہ کے لڑکوں کیساتھ کرکٹ کھیلنے کے لئے گراؤنڈ میں گیا تو اس کی گیند ٹریکٹرز آٹو سپئیر پارٹس (سردار شعیب ڈوگر )کی دکان کے لڑکے کو لگ گئی جس پر انہوں نے گراؤنڈ کے اندر ہی طالب علم کو مارنا شروع کر دیا مگر جب طالب علم گھر آئے تو انہوں نے اپنے اساتذہ و بڑوں کو بتایا جس پر لڑکوں کے ورثاء و اساتذہ نے دکان پر جا کر ان کی شکایت لگائی تو آٹو سپئیر پارٹس والوں بپھر کر طالبعلم شہزاد کو مدرسے سے نکال کر مارنے لگے کیونکہ شہزاد کا گاؤں مدرسہ سے دور ہے انہوں نے شہزاد کے سر میں اینٹیں ماریں جس پر شہزاد کا سر پھٹ گیا اور خون کے فوارے پھوٹ پڑے لڑکے کو مدرسے والے جان بچانے کی خاطر فوری ہسپتال لے گئے جہاں اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جبکہ اس کے سر میں درجنوں ٹانکے لگے ہیں
یہ ساری صورتحال نزدیکی گھروں کے سی سی ٹی وی کیمروں میں بخوبی دیکھی جا سکتی ہے مگر تشویشناک بات یہ ہے کہ مارنے والے اتنے بااثر ہیں کہ مدرسہ انتظامیہ ان کے خلاف پرچہ کٹوانے سے کترا رہی ہے جبکہ لڑکے کے ورثاء لڑکے کی جان بچانے کی خاطر ہسپتال میں ہیں
خبر پاکر ایس ایچ او موقع پر تو پہنچے مگر کوئی کاروائی نا کی جس پر اہل محلہ و مدرسہ کے طالب علموں نے ایس ایچ او الہ آباد و ڈی ایس پی سے ملزمان کے خلاف فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے

Shares: