باغی ٹی وی : ڈیرہ غازیخان (شزادخان سے) ناجائز قبضہ سے روکنے و کرایہ دار کا ساتھ دینے پر سیاسی بونے نے اپنے ہمراہی کے توسط سے عہدیدارموٹر کارلیبریونین دیگر کے خلاف جھوٹ پر مبنی اندراج مقدمہ کیلئے جسٹس آف پیس کو تحریر دیدی۔مقامی پولیس کی قبضہ کرانے کی کوشش میں پیش پیش محمداقبال مستری نے قاضی سے رقبہ کرایہ پر لیا جس کی باقاعدہ تھانہ میں کرایہ داری رپٹ بھی درج تفصیلات کے مطابق رانا ثناء اللہ راجپوت نے اندراج مقدمہ کی درخواست میں موقف اختیارکیا کہ اس نے رجسٹری نمبر4098 انتقال نمبر43386 موضع ڈیرہ غربی کے کھاتہ نمبر176 برلب سٹرک 13مرلے کا رقبہ اعجاز حسین ولد قاضی احمد حسن سے خریدکیا اور قبضہ بھی حاصل کیا اور کرایہ داران کو مکان دیدیا اور معلوم ہوا کہ اعجاز نے دیگر ملزمان مصطفی لاشاری،اقبال مستری،محمدسلیم لودھی کے ذریعے قبضہ کی کوشش کی جہاں پر ایک گیٹ بھی نصب کیاہواتھا 22-09-2022کو دیگر ملزمان کے ہمراہ مصطفی لاشاری،محمداقبال،محمدسلیم لودھی،افضال ودیگر نامعلوم نے دھاوا بول دیا اس سارے معاملہ کے پیچھے سابق وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی محترمہ زرتاج گل کے دیور بھی شامل کرایہ دار محمداقبال مستری ورکشا پ بنانے کی غرض سے آیا تو مکان میں پہلے سے موجود خواتین نے گیٹ کھلتے ہی شورمچانا شرو ع کردیا پولیس سول لائن نے اطلاعیابی پر ناجائز قابضین کو پولیس وین میں ڈالا جبکہ گرفتارہونے کے ڈر سے خواتین چلی گئیں متاثرہ شہری اقبال مستری،غلام مصطفی لاشاری کے ہمراہ تھانہ پہنچاتو سیاسی اثرورسوخ استعمال کرنے والے دونوں شہریوں نے منت ترلے کرکے گرفتار اشخاص کو پولیس سے چھڑالیا۔دوبارہ تعمیرات رکوانے کیلئے ایس ایچ او تھانہ سو ل لائن نے کام رکوانا چاہاتو غلام مصطفی سمیت لیبر یونین آٹو ورکشاپ کے درجنوں افراد آگئے اسی دوران ایس ایچ او اس بات پر بضد رہے کہ کام رکوایاجائے جس پر انہیں کہاگیا کہ اگر عدالتی معاملہ ہے تو رانا ثناء اللہ ودیگر سٹے کی خلاف ورزی پر عدالت سے رجوع کریں پولیس کو دیوانی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں۔اس حوالہ سے درخواست گزار رانا ثناء اللہ کا کہناتھاکہ کامران کرامت صاحب سول جج کی عدالت سے حکم امتناعی حاصل کیاہواہے دوسری جانب محمداقبال مستری کا کہناتھاکہ اس نے اعجاز حسین ولد قاضی احمدحسن سے مذکورہ رقبہ کرایہ پر حاصل کیاہے۔کرایہ نامہ کو تھانہ سول لائن سے بھی تصدیق کیاجاسکتاہے۔اندراج مقدمہ کی درخواست جھوٹی اور بے بنیادہے جس میں سامان سرقہ کرنے و آٹھ لاکھ روپے سے زائد کی رقم اُٹھانے کا تذکرہ کیاگیا ہے۔آر پی او ڈیرہ غازیخان،ڈی پی او ڈیرہ غازیخان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈی ایس پی سٹی سرکل سے معاملہ کی تحقیقات و موقع چیک کرایاجائے کیا یہ جگہ آج بھی رہائش کے قابل ہے۔