کراچی میں غیرقانونی آن لائن اسکیمنگ، جسے عام زبان میں ’ڈبے‘ کا کاروبار کہا جاتا ہے، تیزی سے پھیل رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہر میں ایسے کال سینٹرز اور سافٹ ویئر ہاؤسز کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے جو فراڈ اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔یہ کاروبار دراصل کال سینٹرز کی آڑ میں چلایا جا رہا ہے، جس کے ذریعے ڈارک ویب سے حاصل کردہ آن لائن ڈیٹا کے ذریعے غیرملکی شہریوں کو نشانہ بنا کر کروڑوں ڈالرز کا فراڈ کیا جا رہا ہے۔ اس عمل نے نہ صرف پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کیا ہے بلکہ قانونی طور پر کام کرنے والے آئی ٹی ادارے اور کال سینٹرز بھی اس کی وجہ سے شکوک و شبہات کا شکار ہو گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق کراچی میں نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کو سافٹ ویئر ہاؤس یا کال سینٹر میں نوکری کا جھانسہ دے کر ان غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث کر دیا جاتا ہے، اور وہ انجانے میں ان فراڈی گروہوں کے آلہ کار بن جاتے ہیں۔تشویشناک امر یہ ہے کہ پولیس، ایف آئی اے، اے این ایف اور دیگر متعلقہ ادارے اس سنگین نوعیت کے فراڈ کو روکنے میں مؤثر کردار ادا نہیں کر پا رہے، جس کے باعث یہ دھندہ کھلے عام جاری ہے اور ملک کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔

اوکاڑہ: بابا فرید شوگر مل میں 12,600 میٹرک ٹن چینی کا سٹاک موجود،کیا ہوپائے گی شوگرمافیا کے خلاف کارروائی

حماس جنگ بندی نہیں چاہتی، نمٹنا پڑے گا: امریکی صدر

Shares: