الجزائر کی 26 سالہ اولمپک گولڈ میڈل یافتہ باکسر ایمان خلیف نے نیدرلینڈز میں منعقد ہونے والے مشہور اینڈہوون باکسنگ کپ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا جب انہوں نے جمعرات کی ڈیڈ لائن تک ایونٹ میں رجسٹریشن کروانے سے گریز کیا۔
ابتدائی طور پر ایمان خلیف نے اس ٹورنامنٹ میں حصہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا تھا اور باکسنگ کے میدان میں واپسی کے خواہاں تھیں، تاہم بعد ازاں انہوں نے رجسٹریشن کی کارروائی مکمل نہیں کی۔ ٹورنامنٹ کے میڈیا ڈائریکٹر نے تصدیق کی کہ ایمان خلیف کا یہ فیصلہ مکمل طور پر ان کا ذاتی ہے اور ایونٹ کے منتظمین کا اس سے کوئی تعلق نہیں۔
واضح رہے کہ عالمی باکسنگ فیڈریشن (ورلڈ باکسنگ) نے تمام باکسرز کے لیے جینڈر ٹیسٹ لازمی قرار دیا ہے، اور اسی حوالے سے ایمان خلیف کا نام بھی لیا گیا تھا۔ ورلڈ باکسنگ نے کہا تھا کہ کسی بھی مقابلے میں حصہ لینے سے پہلے باکسرز کو جینڈر ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا تاکہ صنفی شناخت کے حوالے سے وضاحت ہو سکے۔ورلڈ باکسنگ نے یہ سختی سے کہا کہ یہ ٹیسٹ لازمی ہے، اور تقریباً ایک ہفتے کے اندر ایمان خلیف کا اینڈہوون کپ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ سامنے آیا۔ یہ صورتحال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب انہیں پیرس اولمپکس میں خواتین کی کیٹیگری میں گولڈ میڈل حاصل کرنے پر بڑے پیمانے پر سراہا گیا تھا۔تاہم، پیرس اولمپک مقابلوں کے دوران ایمان خلیف صنف کے حوالے سے تنازع کا شکار بھی ہوئیں، جس کے بعد سے خواتین باکسنگ مقابلوں میں ان کی اہلیت پر سوالات اٹھائے جانے لگے۔ اس مسئلے نے ان کے کیریئر پر ایک قسم کی سائے کی مانند اثر ڈالا ہے اور موجودہ وقت میں انہیں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔