ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ جیل سے رہا

mazari

اسلام آباد: ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔ دونوں میاں بیوی، جو کہ ایک خاندان کے ہمراہ جیل سے روانہ ہوئے، کو انسداد دہشتگردی عدالت (اے ٹی سی) اسلام آباد نے پولیس ملازم پر تشدد کے کیس میں درخواست ضمانت کی منظوری کے بعد رہائی دی۔اے ٹی سی کے جج طاہر عباس سپرا نے دونوں ملزمان کی بعدازگرفتاری درخواست ضمانت منظور کی۔ اس فیصلے میں عدالت نے کہا کہ ضمانت کی درخواستیں اس بنیاد پر منظور کی گئیں کہ ملزمان کے خلاف موجودہ شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کی ضرورت نہیں تھی۔ عدالت نے دونوں ملزمان کو بیس بیس ہزار روپے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا تھا۔
عدالت کی جانب سے روبکار جاری ہونے کے بعد، ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کو اڈیالہ جیل سے آزاد کیا گیا۔ ان کی رہائی کے بعد، دونوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ جیل سے نکل کر اپنی رہائش گاہ کی طرف روانہ ہونے میں کامیابی حاصل کی۔ ایمان مزاری، جو کہ ایک معروف وکیل ہیں، اور ان کے شوہر ہادی علی چٹھہ پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک پولیس ملازم پر تشدد کیا تھا۔ اس واقعے نے پاکستانی میڈیا اور سوشل میڈیا پر کافی توجہ حاصل کی، جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں آئی تھی۔
ایمان مزاری کی رہائی کے بعد ان کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی، جنہوں نے انہیں جیل سے باہر آنے پر مبارکباد دی۔ ان کی رہائی کو ایک اہم پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو کہ قانونی معاملات کے حوالے سے ایک اہم نشان ہے۔یہ واقعہ نہ صرف انفرادی طور پر ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کے لیے اہمیت رکھتا ہے، بلکہ اس کا قانونی نظام اور انسانی حقوق کی پاسداری کے حوالے سے بھی ایک اہم پہلو ہے۔ وکالت کی دنیا میں ان کی شہرت اور ان کے کام کی وجہ سے ان کی رہائی نے قانون کے دائرے میں بہت سے سوالات بھی اٹھائے ہیں۔

Comments are closed.